15 سالہ مسلم لڑکی اپنی پسند سے شادی کرسکتی ہے: عدالت

   

نئی دہلی : جھارکھنڈ ہائیکورٹ نے مسلم پرسنل لا کے حوالے سے آج یہ رولنگ دی ہے کہ 15 سال یا اس سے زیادہ عمر کی مسلم لڑکی اپنی پسند سے شادی کرسکتی ہے اور سرپرست اس شادی میں مداخلت نہیں کرسکتے ۔ عدالت نے یہ رولنگ ایک کریمنل کیس کی سماعت کے دوران بھی اس مقدمہ میں ایک مسلم شخص کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی جس نے 15 سالہ لڑکی سے شادی کی تھی ۔ ہائیکورٹ نے مقدمہ کی کارروائی کو ختم کردیا اور ایف آئی آر کی منسوخی کا حکم دیا ۔ یہ ایف آئی آر لڑکی کے والد کی جانب سے درج کرائی گئی تھی جس میں انہوں نے شکایت کی تھی کہ 24 سالہ محمد سونو نے ان کی بیٹی کو شادی کی ترغیب دی تھی ۔