2 اگست سے قبل کالیشورم سے ذخائر آب کے لیے پانی جاری کرنے کا مطالبہ

   

حکومت سے مثبت عمل نہ کرنے پر عوام کے ساتھ پہنچ کر پمپ ہاوز کو کھول دینے کے ٹی آر کا انتباہ
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے 2 اگست سے قبل کالیشورم پراجکٹ کے حدود میں شامل ذخائر آب کو پانی سے بھرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔ حکومت کی جانب سے ردعمل کا اظہار نہ کرنے پر 50 ہزار لوگوں کے ساتھ پہونچکر پمپ ہاوز آن کرنے کا انتباہ دیا ۔ کے ٹی آر ، بی آر ایس کے ارکان اسمبلی ارکان قانون ساز کونسل کے ساتھ کالیشورم کے دورے پر روانہ ہوئے کنے پلی پمپ ہاوز پہونچکر وہاں کی صورتحال کا معائنہ کیا اور وہیں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بابلی پراجکٹ سے پانی آنے کا امکان نہیں ہے ۔ کے سی آر کے دور حکومت میں تمام ذخائر آب کو بھرا گیا تھا اب وہ صورتحال نہیں ہے ۔ سیاست سے بالاتر ہو کر کانگریس حکومت زرعی شعبہ کی بھلائی اور کسانوں کے مفادات کی تکمیل کے لیے ذخائر آب کو بھرنے کے اقدامات کریں ۔ بی آر ایس حکومت کو بدنام کرنے کے لیے کانگریس حکومت کالیشورم پراجکٹ کے خلاف گمراہ کن مہم چلا رہی ہے ۔ چھوٹے چھوٹے مسائل کو بڑے بناکر پیش کررہی ہے ۔ اگر کسانوں کو پانی نہیں دیا جاتا ہے تو کسانوں کو نقصان ہوگا ۔ سری رام ساگر پراجکٹ میں 90 ٹی ایم سی پانی کی گنجائش ہے ۔ فی الحال پراجکٹ میں 25 ٹی ایم سی پانی موجود ہے ۔ تمام پراجکٹس کی یہی صورتحال ہے ۔ ریاست کے عوام کالیشورم پراجکٹ کے پانی پر نظریں جمائے ہوئے ہیں ۔ حکومت چاہے تو 18لاکھ ایکر اراضی کو پانی سیراب کرسکتی ہے ۔ صرف ایک بٹن دبانے پر بالائی حصے میں رہنے والے ایل ایم ڈی ، مڈمیاٹر کے بشمول ایس آر ایس پی کو بھی بھرا جاسکتا ہے ۔ این ڈی ایس اے رپورٹ کے نام پر حکومت سیاست کررہی ہے ۔ پولاورم پراجکٹ بہہ جانے پر برسوں گذر جانے کے باوجود این ڈی ایس اے نے رپورٹ پیش نہیں کی مگر کالیشورم پراجکٹ کے معاملے میں صرف چند دنوں میں رپورٹ پیش کردی گئی ۔ صرف اور صرف کے سی آر سے سیاسی انتقام لینے کے لیے عجلت میں یہ کارروائی کی گئی ۔ بی آر ایس پارٹی اسمبلی اجلاس میں اس مسئلہ کو موضوع بحث بنائے گی ۔۔ 2