تیجسوی یادو کی بی جے پی حکومت پر تنقید‘ راہول گاندھی کے بیان کی مدافعت
پٹنہ:/8 جون (ایجنسیز) کانگریس کے رکنِ پارلیمان اور لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہول گاندھی کی جانب سے مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات 2024 پر اٹھائے گئے سوالات کے بعد سیاسی ماحول میں شدت آ گئی ہے۔ راہول گاندھی نے ایک مضمون کے ذریعے الزام لگایا کہ مہاراشٹرا کے انتخابات میں ’میچ فکسنگ’ کی گئی تھی اور اب بی جے پی یہی طرزِ عمل بہار میں بھی اپنانا چاہتی ہے۔راہول گاندھی کے اس مضمون کے شائع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ تاہم بہار کی اہم اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے راہول گاندھی کے مؤقف کی تائید کی۔ اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بہار اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف تیجسوی یادو نے کہا کہ راہول گاندھی نے بالکل درست اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ عوام کو ایسے شکوک و شبہات ہونا فطری ہے کیونکہ 2014 کے بعد سے تمام آئینی ادارے ایک مخصوص نظریے کے ماتحت ہو چکے ہیں۔تیجسوی یادو نے مزید الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن جب انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتا ہے اس سے پہلے بی جے پی کا آئی ٹی سیل اس کی مکمل معلومات رکھتا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ آئینی اداروں کو دیانت داری سے اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔انہوں نے کہا کہ جب یہ ادارے برباد ہو جائیں گے تو عوام کو انصاف کہاں سے ملے گا؟ تیجسوی یادو نے 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس وقت آر جے ڈی اتحاد نے حکومت بنا لی تھی لیکن شام کو ووٹوں کی گنتی روک دی گئی اور رات کی تاریکی میں دوبارہ شروع کی گئی۔ اس دوران الیکشن کمیشن نے تین مرتبہ پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں پیش کیں۔ ان کے بقول، الیکشن کمیشن اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک شعبہ کی طرح کام کر رہا ہے، اس لیے سوالات اٹھنا لازمی ہیں۔راہول گاندھی کے بیان کے بعد سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔