2022 میں ہونے والے اترپردیش کے انتخابات ملک کے مستقبل کی سمت طے کریں گے: اکھلیش یادو

   

سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی کا خوف ہر روز بڑھتا جا رہا ہے۔ خوفزدہ بی جے پی اپوزیشن کے تئیں عدم برداشت اور جارحانہ ہوتی جارہی ہے۔ اپوزیشن کو بدنام کرنے کی سازشیں تیز ہو رہی ہیں۔ اب عوام مکمل طور پر بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں نوجوانوں کو سب سے زیادہ پریشان کیا جا رہا ہے۔ 69000 بھرتیوں کا مطالبہ کرنے والے امیدواروں کے ساتھ بدسلوکی کی وجہ سے بی جے پی حکومت کے بے رحم حکمرانی میں 4 لاکھ نوکریوں اور ایک کروڑ روزگار کی حقیقت آج سامنے آرہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پلیٹ فارم سے نوکری روزگار کے سچائی سے بڑھ کر اعداد و شمار دیتے نہیں تھکتے، جب کہ بے روزگار لوگ ان کی دہلیز پر انتظامیہ کے تشدد کا شکار ہو رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ سچائی یہ ہے کہ مرکز اور ریاست کی ڈبل انجن والی حکومت نے پسماندہ لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔ ریزرویشن ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ بی جے پی ذات پات کی مردم شماری نہیں کرانا چاہتی کیونکہ بی جے پی کا بنیادی کردار سماجی انصاف کے خلاف ہے۔ غریب کسان، مزدور اس کی ترجیحات میں نہیں ہیں۔ ان کا تعلق صرف کیپٹل ہاؤسز اور کارپوریٹ دنیا سے ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ 2022 میں ہونے والے انتخابات ملک کے مستقبل کی سمت طے کریں گے۔