24 گھنٹوں کے دوران رفح پر مزید اسرائیلی حملے، 5فلسطینی جاں بحق

   

حماس کی طرف سے جنگ بندی کی قبول کرنے کے اعلان کے باوجود اسرائیلی فوج کے رفح پر حملوں کا تسلسل ہے اور کم از کم مزید پانچ فلسطینی ان اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔ان پانچ نئی ہلاکتوں کی تصدیق مقامی ہاسپٹل نے منگل کی صبح کی ہے۔ جیسا کہ اسرائیل نے رفح پر حملوں کے لیے اپنے ارادے کا بار بار زور دے کر اعادہ کیا ہے۔منگل کے روز شہر میں کام کرنے والے کویتی ہسپتال کا کہنا کہ رات کے وقت ہاسپٹل میں ہلاک شدہ فلسطینیوں اور زخمیوں کی آمد وقفے وقفے سے جاری رہی۔ جبکہ علاقے میں اسرائیلی جنگی حملوں میں تسلسل سے صورحال تشویشناک ہو رہی ہے۔اسرائیلی فوج کے رات کے وقت ہونے والے حملوں کی تصدیق رفح کے سیکیورٹی ذرائع نے بھی کی ہے اور عینی شاہدین بھی ان حملوں اور ہلاکتوں یا زخمی ہونے والوں کی تصدیق کر رہے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے رات ۱۰ بجے سے ذرا پہلے شروع ہوئے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ غزہ کے جنوب اور رفح کے مشرقی حصے سے فلسطینیوں کے انخلا کا حکم بھی دہرایا گیا۔یاد رہے حماس نے پیر کو ہی جنگ بندی کی ایک تجویز قبول کر لی تھی۔ تاکہ سات ماہ سے جاری یہ جنگ ختم ہو سکے۔ لیکن اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کی جس تجویز کو حماس نے قبول کیا ہے وہ اسرائیلی مطالبات سے بہت دور ہے۔اس کے باوجود اسرائیلی اپنا نمائندہ وفد مذاکرات میں شرکت کے لیے قاہرہ بھیجا جائے گا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان رئیر ایڈمرل ڈینیل ہگاری کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے پیر کے روز رفح میں 50سے زائد مقامات پر بمباری کی ہے۔دوسری جانب حماس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس سربراہ اسماعیل ھنیہ نے ثالث ملکوں مصر اور قطر کو اطلاع کر کے آگاہ کر دیا ہے کہ جنگ بندی کی تجاویز قبول کرتی ہیں۔ تاہم اب بھی مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کرتی ہے۔۔اس موقع پر حماس کے ایک سینئررہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اب یہ اسرائیل پر انحصار ہے کہ وہ جنگ بندی قبول کرتا ہے یا معاہدے میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے۔