ہرارے ۔ زمبابوے نے ٹی20 انٹرنیشنلز کی تاریخ کے کئی ریکارڈز اپنے نام کرلیے۔ افریقہ سب ریجنل ورلڈ کپ کوالیفائرز کے میچ میں گیمبیا کے خلاف زمبابوے نے ریکارڈ سازکامیابی حاصل کرلی۔ زمبابوے نے گیمبیا کو 290 رنز سے شکست دے کر ٹی20 انٹرنیشنلزکی سب سے بڑی فتح کا ریکارڈ بنادیا۔ اس سے قبل نیپال نے منگولیا کو 273 رنز سے شکست دے کر یہ ریکارڈ بنایا تھا۔ زمبابوے نے ٹی20 کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکور344 رنز بھی بنادیا۔ اس سے قبل سب سے بڑا اسکور نیپال کا 314 رنز تھا جو اس نے منگولیا کیخلاف بنایا تھا۔ ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ میں صرف دوسری مرتبہ کسی ٹیم نے 300 رنز بنائے ہیں۔ زمبابوے کی اننگز میں مجموعی طور پر ریکارڈ27 چھکے شامل ہیں۔ اس سے قبل سب سے زیادہ 26 چھکے لگانے کا ریکارڈ نیپال کے پاس تھا جو اس نے اپنے ریکارڈ ساز میچ ہی بنایا تھا۔ زمبابوین اننگز میں مشترکہ ریکارڈ سب سے زیادہ 30 چوکے بھی شامل تھے۔2007 میں سری لنکا نے کینیا کے خلاف ورلڈکپ کے میچ میں 30 چوکے لگائے تھے۔ زمبابوین ٹیم نے مجموعی طور پر282 رنز باؤنڈریز سے حاصل کیے۔ اس سے قبل مجموعی ٹی ٹوئنٹیز میں باؤنڈریز سے سب سے زیادہ رنز 216 تھے۔ ہندوستان کی مشتاق علی ٹرافی میں پنجاب نے آندھرا پردیش کے خلاف 22 چھکے اور 21 چوکوں سے 216 رنز بنائے تھے۔ ٹی20 انٹرنیشنلز میں باؤنڈریز سے سب سے زیادہ رنزکا ریکارڈ 212 کا ہے جو نیپال نے منگولیا کے خلاف بنایا تھا۔ اس مقابلے میں زمبابوے کے کپتان سکندر رضا نے43 گیندوں پر133 رنزکی شاندار اننگز کھلی۔ سکندر رضا نے اپنی سنچری 33 گیندوں پر مکمل کرکے دوسری مشترکہ تیز ترین ٹی20 انٹرنیشنل سنچری بنائی۔ ایسٹونیا کے ساحل چوہان نے قبرض کے خلاف میچ میں 27 گیندوں میں سنچری مکمل کی تھی جبکہ نمیبیا کے جین نکول نے نیپال کے خلاف میچ میں 33 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔زمبابوے نے اس مقابلے میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 4 وکٹوں پر 344 رنز بنائے اور حریف ٹیم کو صرف 54 رنز پر ڈھیر کردیا ۔ مہمان ٹیم کے لئے اینڈریو جارج نے سب سے زیادہ 12 رنز بنائے اور وہ 10 ویں نمبر کے بیٹر تھے ۔ اس کے علاوہ پہلے سے 9 نمبر کے تمام بیٹر دوہرے ہندسے کو بھی عبور نہ کرسکے ۔ کپتان سکندر رضا کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا ۔