6 ضمانتوں کی تکمیل کیلئے 3 لاکھ 50 ہزار کروڑ کی ضرورت: ہریش راؤ

   

اسمبلی کی شکست سے سبق لیکر لوک سبھا چناؤ کی تیاری، 5 سال بعد دوبارہ بی آر ایس اقتدار کا دعویٰ
حیدرآباد۔/17 جنوری، ( سیاست نیوز) سابق وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے پارٹی کارکنوں سے کہا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں شکست سے مایوس نہ ہوں بلکہ شکست سے سبق حاصل کرتے ہوئے لوک سبھا چناؤ میں پارٹی کی کامیابی کیلئے متحرک ہوجائیں۔ ہریش راؤ آج تلنگانہ بھون میں ناگر کرنول لوک سبھا حلقہ کے قائدین کے جائزہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ ہریش راؤ نے دعویٰ کیا کہ کانگریس حکومت کے ایک ماہ گذرتے ہی عوام میں اس بات کو لے کر بحث کا آغاز ہوچکا ہے کہ بی آر ایس حکومت کی کارکردگی مزید بہتر تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس لوک سبھا چناؤ میں اپنی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرے گی اور اسمبلی حلقہ جات میں شکست کا لوک سبھا چناؤ پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ محبوب نگر ٹاؤن سے سابق ریاستی وزیر سرینواس گوڑ کی شکست کا کوئی تصور نہیں تھا لیکن عوام نے جو فیصلہ دیا ہے اسے بی آر ایس قبول کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائدین اور کارکنوں کو اسمبلی چناؤ کی شکست سے حوصلہ ہارنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ متحدہ طور پر لوک سبھا چناؤ میں کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے فیصلے کارکنوں کی رائے اور ان کے جذبات کے مطابق ہوں گے اور بی آر ایس کا وجود جدوجہد پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں اقتدار کی تبدیلی فطری عمل ہے اور پانچ سال بعد تلنگانہ میں دوبارہ بی آر ایس کا اقتدار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بہت کم ریاستوں میں کانگریس پانچ سال کے بعد دوبارہ برسراقتدار آئی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں راجستھان اور چھتیس گڑھ کا حوالہ دیا جہاں حال ہی میں کانگریس حکومت زوال سے دوچار ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بھی پانچ سال سے قبل حکومت عوامی تائید سے محروم ہوجائے گی۔ سابق وزیر فینانس نے کہا کہ کانگریس نے عوام سے جن 6 ضمانتوں کا وعدہ کیا ہے ان پر عمل آوری کیلئے3لاکھ 50 ہزار کروڑ کی ضرورت ہے جبکہ تلنگانہ کا بجٹ 2 لاکھ 90 ہزار کروڑ ہے۔ بجٹ سے زیادہ کانگریس نے وعدے کئے اور ان کی تکمیل آسان نہیں ہے۔ کانگریس گمراہ کن وعدوں کے ذریعہ برسراقتدار آئی ہے اور عوام حقیقت کو سمجھنے لگے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرناٹک میں کانگریس حکومت 5 ضمانتوں پر عمل آوری میں ناکام ہوچکی ہے کچھ یہی حال تلنگانہ میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تلنگانہ کیلئے جدوجہد کرنے بی آر ایس ارکان کو منتخب کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس اور بی جے پی میں مفاہمت کا بنڈی سنجے نے کھلے عام اعتراف کیا ہے۔ہریش راؤ نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں گھر میں بیٹھے ہوئے بی آر ایس قائدین کو عوام باہر نکلنے کیلئے مجبور کردیں گے۔1