9 سال مکمل ہونے پر مرکزی حکومت ہمیں 9 سوالوں کے جواب دے: کانگریس

   

معیشت، زراعت، کسان، کرپشن، چین، قومی سلامتی، سماجی یکجہتی، سماجی انصاف، جمہوریت، سماجی بہبود اور کورونا مینجمنٹ اہم ترین مدعے

سری نگر: کانگریس پارٹی نے موجودہ مرکزی سرکار کے 9 برس مکمل ہونے پر ’نو سال نو سوال‘ کے عنوان سے ایک کتابچہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس موجودہ سرکار سے 9 سوالوں کا جواب چاہتی ہے۔ جموں وکشمیر پردیش کانگریس کے صدر وقار رسول وانی نے ہفتے کے روز یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سرکار کے 9 سال مکمل ہونے پر کانگریس نے 9 سوالوں پر مشتمل ایک کتابچہ شائع کیا ہے اور کانگریس ان نو سوالوں کا جواب چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان نو سوالوں میں پہلا سوال معیشت دوسرا زراعت اور کسان تیسرا کرپشن چوتھا چین اور قومی سیکورٹی پانچواں سماجی یکجہتی چھٹا سماجی انصاف ساتواں جمہوریت آٹھواں سماجی بہبود اور نواں کورونا مینجمنٹ کے متعلق ہیں۔ اس موقع پر کانگریس کے رکن پارلیمان عمران پرتاب گڑھی نے بتایا کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری آسمان چھو رہی ہے ہم سرکار سے اس کے متعلق سوال کرتے ہیں لیکن سرکار اپنے دوستوں کو ہی فائدہ پہنچا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ7 سو کسانوں نے قربانیاں پیش کیں پھر زرعی قوانین کو واپس لیا گیا اور ان کے لئے ایم ایس پی کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھاکہ رشوت کے حوالے سے سرکار نہ کھائو نہ کھلائو کی باتیں کر رہی ہے لیکن اپنے دوستوں کو لگاتار فائدہ پہنچا رہی ہے اور اسی طرح قومی سیکورٹی پر بڑی بڑی باتیں کی جاتی ہیں لیکن چین کے مسئلے پر سرکار خاموش ہے جبکہ چین ابھی بھی ہماری زمین پر قبضہ کئے ہوئے ہے ۔ موصوف رکن پارلیمان نے کہا کہ ‘حالیہ انتخابات کے دوران بی جے پی لیڈروں نے اپنے تقریروں میں سماجی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی فرقوں، خواتین، و دیگر سماج کے پسماندہ طبقوں کے ساتھ ہو رہی نا انصافی پر خامشی اختیار کی گئی ہے ۔ ان کا کہنا تھاکہ جمہوری اقدار کو لے کر اپوزیشن لیڈروں کو کچلنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ای ڈی، سی بی آئی کا استعمال کرکے ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشل ویلفیئر کی سکیموں کے فنڈس میں کٹوتی کی گئی ہے ۔ عمران پرتاب گڑھی نے کہا کہ کورونا کے حوالے سے اس حکومت نے تھالی اور تالی بجائی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم عوام سے جڑے سوال ہی حکومت سے پوچھ رہے ہیں۔ نئے پارلیمنٹ ہائوس کے افتتاح کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ہم نئے پارلیمنٹ ہائوس کے تعمیر کے خلاف نہیں ہیں بلکہ ہم اس بات کے خلاف ہیں کہ صدر جمہوریہ کو اس تقریب کے لئے مدعو نہیں کیا گیا ہے ۔
این آئی اے کے یاسین ملک کو سزائے موت کا مطالبہ کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے لہذا ہم اس پر کوئی بات نہیں کر سکتے ہیں۔