G-20 اجلاس کی کھجوراہو میں زور و شور سے تیاریاں

   

گروپ ممالک کے تمام سفارتکاروں کی 23 اور 25 فروری کے درمیان ثقافتی ورثہ کے حامل شہر میں آمد

اس بار خاص بات یہ ہے کہ مختلف جلسوں کا مقام دہلی سے باہر ملک کے مختلف شہر اور قصبے ہیں۔ کھجوراہو پارلیمانی سیٹ سے سال 2019 میں پہلی بار لوک سبھا پہنچے مسٹر شرما نے کہا کہ اگرچہ کھجوراہو عالمی سطح پر مشہور ہے ، لیکن اس تقریب کے ذریعے بندیل کھند خطہ کی ثقافت، لوک فنون، دستکاری، کھانوں اور پکوانوں کو بین الاقوامی سطح پر اور بہتر طریقہ سے نئے تناظر میں پہنچا سکتے ہیں۔ یہاں آنے والے سینکڑوں مندوبین اس خطے کے فن، ثقافت اور قدرتی سیاحتی مقامات جیسے پنا ٹائیگر ریزرو سے بھی واقف ہو سکیں گے ۔ دریں اثنا، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ کھجوراہو کے تقریباً 15 سے 20 ہزار کی آبادی کے ساتھ ایک عالمی سیاحتی مقام ہونے کی وجہ سے یہاں رہائش اور کیٹرنگ کے بہتر انتظامات پہلے سے موجود ہیں۔ بین الاقوامی سطح کا ہوائی اڈہ ہونے کی وجہ سے ملک اور بیرون ملک کے مہمانوں کے لیے یہاں پہنچنا آسان ہوگا۔ غیر ملکی مہمانوں کے لیے ہندوستان کی مہمان نوازی کو یادگار بنانے کی بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔ اس تقریب میں کھجوراہو میونسپل کونسل کے کردار کو بھی یقینی بنایا گیا ہے ۔