مولانا محمود مدنی کے استعفی کی وجہ سامنے آگئی، کشن گنج لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کی ٹکٹ پر لڑ سکتے ہیں ایلکشن

,

   

جمعیت علماءہند کے جنرل سکریٹری سے مولانا محمود مدنی کے استعفی کی وجہ تقریبا اب واضح ہوتی جارہی ہے اور ایسا کہاجارہاہے کہ مولانا محمود مدنی کشن گنج لوک سبھا سیٹ سے کانگریس کے ٹکٹ پر ٹکٹ پر لوک سبھا کا الیکشن لڑنا چاہتے ہیں ۔گذشتہ شب ملت ٹائمز کو ایک ذرائع سے یہ خبر معلوم ہوئی تھی کہ مولانا محمود مدنی کے استعفی کی وجہ یہ ہے کہ وہ کشن گنج لوک سبھا سیٹ سے 2019 میں الیکشن لڑنا چارہے ہیں ۔کانگریس سے ٹکٹ حاصل کرنے کیلئے وہ مسلسل کئی مدت سے جدوجہد بھی کررہے ہیں اور مختلف لوگوں سے سفارشیں کرارہے ہیں ۔آسام کے ایک اخبار نے بھی اسی طرح کی خبر شائع کی ہے جس میں کہاگیاہے کہ مولانا محمود مدنی نے کشن گنج سے الیکشن لڑنے کیلئے استعفی دیاہے ۔
واضح رہے کہ کشن گنج ایسا مسلم اکثریتی حلقہ ہے جہاں تقریبا 75 فیصد مسلم ووٹ ہے ۔ مولانا اسرارالحق قاسمی کی وفات کے بعد یہ سیٹ خالی ہوگئی ہے جس کے بعد متعدد سیاسی رہنما کانگریس سے ٹکٹ لیکر یہاں سے لڑنے کی کوشش کررہے ہیں ۔متعدد علاقائی لیڈروں کے بعد ایک نام اب مولانا محمود مدنی کا بھی سامنے آگیاہے جسے یہ معاملہ اور دلچسپ ہوگیا ہے ۔این سی پی سے استعفی دیکر کانگریس میں شامل ہوئے کٹیہا رسے ایم پی طارق انور بھی اس مرتبہ کشن گنج سے ہی الیکشن لڑنا چاہتے ہیں اس کے علاوہ انجیئر اسلم ۔ کانگریس کے سکریٹری محمد جاوید ۔ محمود اشرف سمیت کئی علاقائی لیڈران کانگریس سے ٹکٹ کی دعویداری کررہے ہیں ۔مولانا اسرارالحق قاسمی کے بیٹے مولانا سعودازہری بھی دعویدار ہیں ۔ ان کاکہناہے کہ اگر کانگریس انہیں ٹکٹ دیتی ہے تووہ ضرور الیکشن لڑیں گے ۔دوسری طرف این ڈی اے کے ٹکٹ پر سید شہنواز حسین ایک مرتبہ پھر یہاں سے الیکشن لڑنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ۔
گشن گنج لوک سبھا سیٹ کو اتنی اہمیت دینے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ سیمانچل کے مشہور لیڈر اختر الایمان کو یہاں چوطرفہ عوامی حمایت حاصل ہے اور مجلس اتحاد المسلمین کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کیلئے وہ کئی سالوں سے تیاری کررہے ہیں ۔ کہاجارہاہے کہ اس مرتبہ ان کی جیت یقینی ہے کیوں کہ وہ اسی علاقے کے ہیں ۔ ایم ایل اے رہنے کے دوران انہوں نے قابل ذکر ترقیاتی کام کرایاتھا اس کے علاوہ وہ بولنے میں بیباک،بے خوف اور نڈر لیڈر ہیں ۔ لوگوں کا مانناہے کہ اگر ختر الایمان پارلیمنٹ پہونچتے ہیں تو ہندوستان کے مسلمانوں کو اویسی کی طرح ایک اور کامیاب ایم پی مل جائے گا جس کی ہمیشہ مسلمان ضرور ت محسوس کرتے ہیں ۔
مولانا محمود راجیہ سبھا کے ایم پی رہ چکے ہیں ۔ اس سے قبل امروہہ یوپی اور بارپیٹا آسام سے دو مرتبہ دو مختلف قومی پارٹی کے ٹکٹ پر وہ لوک سبھا کا الیکشن بھی لڑچکے ہیں لیکن انہیں بدترین شکست کا سامنا کرناپڑا ۔ کشن گنج سے الیکشن لڑنے کے بارے میں جیسی خبر آئی ہے جمیعت کے اراکین اس کا خیر مقدم کررہے ہیں اور اسے بہتر قدم بتارہے ہیں ۔
کشن گنج لوک سبھا سیٹ پر کانگریس ہائی کمان کی گہری نظر ہے اور ہر ممکن کوشش ہے ایسا امیدوار لایاجائے جو مجلس کے امیدوار اختر الایمان کا مقابلہ کرسکے ۔ ذرائع سے ملی خبروں کے مطابق کانگریس کو اب تک ایسا کوئی مضبوط امیدوار نہیں مل رہاہے ۔اگر مولانا محمود مدنی کانگریس سے ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ پھر یہ مقابلہ سہ رخی اور دلچسپ ہوجائے گا