ٹاملناڈو میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا نیا رجحان
چینائی ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ٹاملناڈو میں گذشتہ روز متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ’’رنگولی احتجاج‘‘ کے ساتھ اظہاریگانگت کرتے ہوئے ڈی ایم کے سربراہ اسٹالن نے اپنی رہائش گاہ کے دروازے پر رنگولی احتجاج منظم کیا۔ انہوں نے ٹاملناڈو کی روایتی رنگولی کو متنازعہ قانون کے خلاف ایک علامت قرار دیتے ہوئے خواتین کی ستائش کی۔ اس موقع پر تمام خواتین کو بھی مدعو کیا تھا جنہیں گذشتہ روز رنگولی بنا کر احتجاج کرنے پر پولیس نے 6 خواتین کو گرفتار کرلیا تھا۔ رنگولی کے علاوہ ٹاملناڈو میں اسے ’’کولم‘‘ کہا جاتا ہے جس پر ٹامل زبان میں ’’ویندم‘‘ (ضرورت نہیں ہے) لکھا جاتا ہے اور اس طرح رنگولی منا کر اس نے سی اے اے ، این آر سی کی ضرورت نہیں ہے لکھتے ہوئے خواتین نے رنگولی بنائی تھی۔ یہ ٹوئیٹ کرتے ہوئے ڈی ایم کے سربراہ اسٹالن نے برسراقتدار جماعت اے آئی اے ڈی ایم کے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے احتجاجیوں کی مخالفت کرنے پر اسے مرکزی حکومت کی غلامی قرار دیا جو مرکز کی بی جے پی حکومت کی خوشنودی کیلئے اس سیاہ قانون کی مخالفت کرنے سے گریز کررہی ہے۔ واضح رہیکہ ٹاملناڈو میں تمام گوشہ حیات کے افراد متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسٹالن نے کہا کہ پوری ٹاملناڈو ریاست کے عوام مذکورہ ’’کولم‘‘ ڈرائنگ کرتے ہوئے اس سیاہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے نظر آرہی ہے مگر حکومت بی جے پی کی چاپلوسی کی وجہ سے اس کی مخالفت سے گریز کررہی ہے۔