گجرات میں ٹوئٹس سے گرفتاریوں تک۔ اختلاف رائے کی خلاء سکڑ رہی ہے
گوکھلے‘ میوانی اور پٹیل کی گرفتاریاں نہ صرف چند افراد کے خلاف قانونی کاروائی نہیں ہے‘ یہ ان لوگوں میں بے چینی کے بڑھتے ہوئے احساس کی نمائندگی کرتی ہیں
گوکھلے‘ میوانی اور پٹیل کی گرفتاریاں نہ صرف چند افراد کے خلاف قانونی کاروائی نہیں ہے‘ یہ ان لوگوں میں بے چینی کے بڑھتے ہوئے احساس کی نمائندگی کرتی ہیں
اختلا ف رائے کو ”جمہوریت کا محفوظ گوشہ“ قراردیتے ہوئے جسٹس چندرا چوڑ نے کہاکہ اختلاف رائے کو خاموش کرنا اور لوگوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کرنا ائینی اصولوں