آر ٹی سی اور برقی شرحوں میں فوری اضافہ کا فیصلہ ملتوی

   

حضور آباد ضمنی چناؤ کے بعد عمل آوری، وزراء اور ارکان اسمبلی کی چیف منسٹر سے نمائندگی

حیدرآباد۔/26 ستمبر، ( سیاست نیوز) حکومت نے آر ٹی سی اور برقی شعبہ جات کو خسارہ سے بچانے کیلئے برقی شرحوں اور آر ٹی سی کرایہ میں اضافہ کا فیصلہ کیا لیکن حضورآباد کے ضمنی چناؤ نے حکومت کے فیصلہ پر عمل آوری میں رکاوٹ پیدا کردی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کئی وزراء اور عوامی نمائندوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے خواہش کی کہ برقی اور آر ٹی سی کرایوں میں اضافہ کے فیصلہ کو حضورآباد ضمنی چناؤ تک ملتوی کیا جائے تاکہ اپوزیشن کو حکومت پر تنقید کی گنجائش نہ رہے۔ وزراء کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ عوام میں ناراضگی کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ برقی اور آر ٹی سی دونوں کا تعلق عام آدمی سے ہے۔ غریب و متوسط طبقات اس فیصلہ سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے عہدیداروں سے کہا کہ وہ فیصلہ پر عمل آوری سے گریز کریں اور حضورآباد ضمنی چناؤ کے بعد اس سلسلہ میں جائزہ لیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے دسہرہ کے بعد اکٹوبر میں آر ٹی سی اور تلنگانہ جینکو کے عہدیداروں سے رپورٹ طلب کی ہے۔ ٹی آر ایس نے حضورآباد میں اپنی انتخابی مہم میں شدت پیدا کردی ہے اور انتخابی مہم کے دوران برقی اور آر ٹی سی شرحوں میں اضافہ سے متعلق عوام سوالات کرنے لگے ہیں۔ بی جے پی کی جانب سے حکومت کی اس تجویز کو اہم انتخابی موضوع کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی کے حملوں سے بچنے کیلئے چیف منسٹر نے سرکاری خزانہ کو خسارہ کے باوجود فیصلہ پر عمل آوری ملتوی کرنے سے اتفاق کیا۔ آر ٹی سی کی پلے ویلگو اور آرڈنری بس سرویس میں 20 فیصد اور ڈیلکس، لکثرری ، بین ریاستی بسوں میں 30 فیصد اضافہ کی تجویز ہے۔ ڈسمبر 2019 میں بس کرایوں میں 20 فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔ آر ٹی سی کی روزانہ آمدنی بڑھ کر 13.5 کروڑ ہوچکی ہے۔ر