آکر پٹیل معاملہ۔ سنوائی کرنے والی عدالت کے خلاف سی بی ائی کے درخواست پر دہلی ہائی کورٹ کو نوٹس

,

   

نئی دہلی۔ سنٹر بیور و آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) کی جانب سے دائر کردہ ایک درخواست جس میں لک اؤٹ سرکولر (ایل او سی) جو ایمنسٹی انڈیا کے سابق چیرمن آکر پٹیل کے خلاف جاری کیاگیا ہے کو چیالنج کیاگیا ہے‘ اس پر دہلی ہائی کورٹ نے ایک نوٹس جاری کی ہے۔ پٹیل نے اس معاملے میں ردعمل پیش کرنے کی بات کہتے ہوئے جسٹس یوگیش کھنہ نے اس معاملے پر 18مئی کے روز سنوائی مقرر کی ہے۔

سنوائی کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو مرکزی ایجنسی کی جانب سے پیش ہوئے تھے وہیں پٹیل کی طرف سے سعود خان پیش ہوئے

۔سنوائی کرنے والی ایک عدالت کی جانب سے 16اپریل کو ایل او سی کو ایک جانب رکھنے کے اس سے قبل دئے گئے احکامات کے خلاف سی بی ائی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئی تھی۔ جانچ ایجنسی نے اس حکم کو حوالہ دیا تھا جس میں پٹیل کی حمایت اورقانونی مشاہدات کی حدکو محدود کیا۔پچھلے سماعت میں 27اپریل کو جسٹس تلوانت سنگھ نے اس کیس سے خود کو الگ کرلیاتھا۔

سی بی ائی کے خصوصی جج راؤس ایونیو کورٹ میں 16اپریل کے روز پٹیل کے خلاف جاری کردہ لک اؤٹ نوٹس سے دستبرداری اختیار کرنے کی اس سے قبل سی بی ائی ہدایت دی تھی۔

اسی وقت میں عدالت نے ایجنسی کی پٹیل کے خلاف کاروائی پر سی بی ائی ڈائرکٹر کو معافی مانگنے کی ہدایت کو ایک بازو کردیاتھا۔ اس سے قبل 7اپریل کے روز ایڈیشنل چیف میٹرو پولٹین مجسٹریٹ پاون کمار برائے رو س ایونیو نے 7اپریل کے روز سی بی ائی کو ہدایت دی تھی کہ وہ فوری طور پر پٹیل کے خلاف جاری لک اؤٹ سرکولر سے دستبرداری اختیار کریں اور سی بی ائی ڈائرکٹر سے ایک تحریری معافی کی بھی ہدایت دی تھی۔

صحافی او رمصنف پٹیل اس وقت بنگلورو ائیر پورٹ پر روک لئے گئے تھے جب وہ امریکہ روانہ ہورہی تھے‘ انہیں سی بی ائی کے لک اؤٹ سرکو لر کا حوالہ دیاتھا جو ایف سی آر اے ایکٹ 2010معاملے میں جاری کی گئی تھی۔