{میلاد النبی ﷺ کے متعلق اقوال ِصحابہ و أولیاء}
ابوزہیر نظامی
یہ ماہ میلاد النبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہے جس میں لوگ اپنی طاقت وُ وسعت کے مطابق راہِ خدا میں خرچ کرتے ہیں، یقینا وہ کامیابی و سرفرازی حاصل کرنے کے حقدار ہوتے ہیں۔ بہتر خرچ یہ ہے کہ اپنوں اور کسی غریب کی غربت کو دور کرنے کیلئے اپنا مال خرچ کیا جائے۔ یہ طریقہ آج کے زمانہ کا نہیں ہے بلکہ عہد ِصحابہ رضوان اﷲ عنہم اجمعین، و دیگر اولیاء عظام رحمہم اﷲ سے چلتا ہوا آرہا ہے اور ان شاء اﷲ تعالیٰ اِس کا سلسلہ تا قیام ِقیامت جار ی و ساری رہیگا۔ چنانچہ آج محبین محمد عربی ﷺکی محبتوں میں مزید اضافہ کے خاطر کچھ ایسے اقوال تحریر کئے جائیں جس سے محبت اور نقش قدم پر بہتر طور پر چلنے کی توفیق ِخداوندی ملے گی:
٭ ’’حضرت ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہ نے فرمایا ہے کہ جس کسی شخص نے نبی کریم ﷺ کی میلاد {پیدائش} پر ایک درہم بھی خرچ کیا وہ جنت میں میرا دوست رہیگا‘‘۔
٭ ’’حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جو کوئی شخص نبی کریم ؐکی میلاد {پیدائش} پر تعظیم کیا تو گویااس نے اسلام کو زندہ کیا‘‘۔
٭ ’’حضرت عثمان رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جو کوئی حضور اکرم ﷺ کی میلاد {پیدائش} پر ایک درہم خرچ کیا گویا وہ جنگ بدر اور حُنین میں شریک رہا {یعنی اجر کے اعتبار سے} ‘‘۔
٭ ’’حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جس کسی نے قراء ت کے سبب نبی مکرم ﷺکی میلاد {پیدائش} کی تعظیم کیا تو وہ دنیا سے نہیں نکلے گا مگر ایمان کے ساتھ، اور جنت میں بغیر حساب کے داخل ہوگا‘‘۔٭ ’’حضرت حسن بصری رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اگر میرے پاس اُحد پہاڑ کے برابر سونا ہوتا تو میں اس کو حضور نبی کریم ﷺکی میلاد {پیدائش} پر خرچ کردیتا‘‘۔
٭ ’’حضرت جنید بغدادی رحمہ اﷲ نے فرمایا جو کوئی نبی پاک ﷺ کی {پیدائش} پر حاضر ہوا اور قدر و تعظیم کیا تو یقینا ایمان کی دولت سے مالا مال ہوا‘‘۔
٭ ’’حضرت معروف کرخی علیہ الرحمہ نے فرمایا جو کوئی شخص میلاد النبی ﷺ پر کھانا کھلائے اور تعظیم میلاد کی خاطر اپنے بھائیوں کو مدعو کریگا، اور روشنی کا اہتمام کریگا، اور جدید لباس زیب تن کریگا، اور عطر و بخور {عود، لوبان وغیرہ} لگائے گا تو اﷲ سبحانہ وتعالیٰ قیامت کے دن اعلیٰ مقام عطا فرمائیگا‘‘۔