آئندہ لوک سبھا انتخابات سے متعلق اتر پردیش سے بی جے پی کے لیے بری خبر ہے۔ پہلے سے ہی اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے اتحاد سے گھبرائی بی جے پی کو پرینکا گاندھی کو اتر پردیش کانگریس کی کمان دیے جانے سے زبردست جھٹکا لگا ہے۔ ابھی بی جے پی اس جھٹکے سے باہر نکلنے کے لیے بہانے ڈھونڈ ہی رہی تھی کہ ایک نیوز چینل کے سامنے آئے سروے نے پارٹی کو پوری طرح ہلا کر رکھ دیا ہے۔
نیوز چینل ‘آج تک’ کے سروے ‘موڈ آف دی نیشن’ کے نتیجے بی جے پی کے لیے کافی حیران کرنے والے ہیں۔ سروے کے مطابق آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی-ایس پی-آر ایل ڈی کا اتحاد اتر پردیش کی 80 میں سے 58 سیٹیں جیت سکتا ہے۔ سروے میں صاف کہا گیا ہے کہ اگر تینوں پارٹیاں مل کر انتخاب لڑتی ہیں تو گزشتہ انتخابات میں 73 سیٹیں جیتنے والی بی جے پی اور اپنا دل کا اتحاد 18 سیٹوں تک محدود ہو سکتا ہے۔
اس سروے میں ایک اور بات جو سامنے آئی ہے جس سے بی جے پی کی نیندیں اڑ گئی ہیں، وہ ہے کانگریس کے ساتھ ایس پی-بی ایس پی-آر ایل ڈی کا اتحاد۔ اگر ان پارٹیوں کا اتحاد ہو جائے تو اتر پردیش میں بی جے پی کی مٹی پلید ہو سکتی ہے۔ سروے کے مطابق کانگریس-ایس پی-بی ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد قائم ہونے پر بی جے پی محض 5 سیٹ تک محدود ہو جائے گی۔ حالانکہ اس اتحاد سے بی جے پی کو ووٹ شیئر کا زیادہ نقصان نہیں ہوگا۔ لیکن 2014 کے 43.3 فیصد کے مقابلے اس بار ووٹ شیئر گھٹ کر 36 فیصد پر پہنچ جائے گا۔
سروے کے نتیجوں کے مطابق صاف ہے کہ اگر بی جے پی کے خلاف اتر پردیش میں مہاگٹھ بندھن بنا تو پارٹی کا یہاں سوپڑا صاف ہو جائے گا۔ بتایں دیں کہ 2014 میں نریندر مودی کے مرکز پر قابض ہونے میں یو پی سے ملی 73 سیٹوں کا بہت بڑا تعاون حاصل تھا۔ لیکن سروے کے نتیجے سچ ثابت ہوئے تو اس بار اسی یو پی کی وجہ سے پی ایم مودی کا مرکز پر برسراقتدار ہونا ناممکن ہو سکتا ہے۔