اراضی لین دین معاملے میں عدالت کی ایم پی جیا بچن کو نوٹس

,

   

انہیں 30اپریل سے قبل پنا جواب عدالت میں داخل کرنے کے لئے پیش ہونے کا استفسار کیاگیاہے
بھوپال۔ مدھیہ پردیش کی ایک ضلع عدالت نے بالی ووڈ اداکارہ سے سیاست داں بن گئی جیا بچن راجیہ سبھا ایم پی کو ایک اراضی لین دین معاملے میں نوٹس جاری کی ہے۔

بھوپال ضلع مجسٹریٹ نے 7اپریل کے روز یہ نوٹس جاری کی ہے اورانہیں 30اپریل سے قبل پنا جواب عدالت میں داخل کرنے کے لئے پیش ہونے کا استفسار کیاگیاہے۔

بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی جتیندر ڈاگا کے بیٹے انوج کے سماج وادی پارٹی یم پی بچن کے خلاف ایک فوجداری مقدمہ درج کئے جانے کی بنیاد پر یہ نوٹس جاری کی گئی ہے جس میں جیا بچن پر ادائیگی کا حصہ حاصل کرنے کے بعد بھی اراضی فروخت تصویہ کو منسوخ کرنے کا مورد الزام ٹہرایاگیاہے۔

ڈاگا کے وکیل انوش جارج کارلونے ہفتہ کے روز ائی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شکایت میں جیا بچن کو طئے پائی ہوئی رقم سے زیادہ قیمت کی مانگ کرنے کا مورد الزام ٹہرایاگیاہے

۔جارج کے بموجب ڈاگا نے معاہدے میں ایک کروڑ کی رقم پیشگی کے طور پر جیا بچن کو دی ہے۔وکیل کا کہنا ہے کہ ”جیا بچن کے بینک اکاونٹ میں یہ رقم جمع کرائی گئی ہے۔

تاہم کچھ دنوں بعد انوج ڈاگا کے اکاونٹ میں یہ رقم واپس لوٹا دی گئی ہے۔ بعدازاں انہوں نے طئے پائی ہوئی رقم سے زیادہ کی مانگ کی فی ایکڑ دو کروڑ روپئے او رمعاہدے کو ختم کردیا ہے“۔

انہوں نے مزیدکہاکہ”انڈین کنٹراکٹ ایکٹ کے تحت ایک پیشکش دی جاتی ہے۔ ایک بعد تسلیم کرلی جائے تو کنٹراکٹ مکمل ہوجاتا ہے۔ میری پارٹی او رجیا بچن کے درمیان میں معاہدہ عصری ہوا ہے اور ایک کروڑ روپئے کی رقم ان کے بینک اکاونٹ میں طئے پائے گئے معاہدے کے مطابق ادا کردی گئی ہے“۔

کارلو کا دعوی ہے کہ بچن کی بھوپال ضلع کے سیوانیا گاؤر میں پانچ ایکڑ اراضی ہے جس کو انہو ں نے 12سال قبل خریدی تھی۔ مذکورہ وکیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے راجیش ریشکیش یادو کو ساری اراضی فروخت کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔

ڈاگا کے وکیل کا کہنا ہے کہ ”عدالت نے مقدمہ پر غور کرنے کے لئے تسلیم کرلیاہے اورایک نوٹس بھی جاری کردی ہے۔ اگلی سنوائی30اپریل کو مقرر ہے۔ جیا بچن سے کہاگیا ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں“