اردغان کا سوڈانی فوج کے کمانڈر سے مزید تعاون کا وعدہ

   

Ferty9 Clinic

انقرہ ۔26 ڈسمبر (ایجنسیز) ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان نے جمعرات کے روز ترکیہ اور سوڈان کے مابین تعاون کو مضبوط کرنے کا وعدہ کیا۔ اس دوران انقرہ میں سوڈانی فوج کے کمانڈر عبد الفتاح البرہان کا استقبال کیا گیا جو دو سال سے زیادہ عرصے تک ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ تباہ کن جنگ لڑ رہے ہیں۔ ایجنسی فرانس پریس کے حوالے سے ترکیہ کے صدارت کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق صدر اردغان نے کہا کہ ترکیہ اور سوڈان کے مابین بہت سے شعبوں میں تجارت اور زراعت سے لے کر دفاعی صنعتوں اور کان کنی تک کے تعاون کو تقویت ملے گی۔صدارتی دفتر میں دونوں رہنماؤں کی دو تصاویر کے علاوہ اس ملاقات کے بارے میں کوئی اور تفصیلات شائع نہیں کی گئیں۔ دوسری طرف اردغان ، جو سوڈانی فوج کو فوجی اور معاشی مدد فراہم کرتے ہیں ، نے سوڈان کے بحران کو دنیا کے سب سے خطرناک انسانیت سوز بحرانوں میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والے کاموں کا ارتکاب کیا جارہا ہے۔ خاص طور پر الفاشر کے علاقے میں جرائم انتہائی سنگین تھے۔ترک صدر نے کہا کہ ترکیہ سوڈان میں امن، استحکام اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کی امید کرتا اور آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی جاری رکھنے کا وعدہ کرتا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ جنگ بندی حاصل کی جائے اور سوڈانی عوام کے لئے دیرپا امن قائم کردیا جائے۔سوڈان میں 2023 سے فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جنگ شروع ہے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیل گئی ہے۔ دسیوں ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوگئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر زیادتی کے واقعات ہوئے اور ایک بڑی تعداد کو قحط کا سامنا ہے۔ تنازع کے آغاز کے بعد سے ترکیہ نے سوڈانی فوج کی حمایت کی ہے۔ خاص طور پر ترکیہ نے سوڈانی فوج کو ریپیڈ سپورٹ فورسز کے خلاف ڈرون فراہم کیے ہیں۔دریں اثنا جرمنی کے وزیر ترقی ریم عبدالی رڈووون نے سوڈان میں تنازع کو ختم کرنے کے لئے بین الاقوامی کوششوں کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا اور اسے دنیا کا بدترین انسانی بحران قرار دیا اور انتباہ کیا کہ اسے نظرانداز یا نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔