چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے حکمرانی کے اُصولوں پر عمل کرتے ہوئے عوام کا دل جیت لیا اور حریف پارٹیوں کانگریس، بی جے پی کی ناکامیوں سے بھی سبق سیکھ کر حکمرانی کے فرائض انجام دیئے۔ نتیجہ میں دہلی کے عوام کی بڑی تعداد نے عام آدمی پارٹی کو تیسری میعاد کیلئے ووٹ دیا۔ سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جو غلطیاں کانگریس نے کی تھی انہیں کجریوال نے نہیں دہرایا اور اپنی انتخابی مہم میں وزیر اعظم مودی پر براہِ راست طور پر حملہ نہیں کیا۔ ان تقاریر کا زیادہ تر حصہ حکومت کی کارکردگی، اسکیمات اور آگے کے منصوبوں پر ہی محیط تھا۔ گزشتہ دو میعادوں کے دوران کجریوال نے اس طرح کام انجام دیئے کہ دہلی میں امیروں اور غریبوں کے درمیان فرق کم ہوگیا۔ صحت عامہ کے اقدار کو فروغ دینا سب سے بڑی عوامی راحت ہے۔ عاپ نے یہ انتخابات خالص مسائل کی بنیاد پر لڑے تھے جبکہ بی جے پی نے مذہبی کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے شاہین باغ کو اپنی انتخابی مہم کا اصل ایجنڈہ بنایا۔ دہلی میں مقیم افراد کا زیادہ تر تعلق پڑوسی ریاستوں سے ہے، یہ غریب ترک وطن کرکے اچھے موقع تلاش کرتے ہوئے دہلی میں روزگار سے منسلک ہیں، ان کیلئے اروند کجریوال نے عوامی فیصلے کرنے اور پولیس اور لاء اینڈ آرڈر اپنے ہاتھ میں نہ ہوتے ہوئے بھی ایک اچھی حکومت دی ہے۔ اسکولوں پر محنت کرکے تعلیم کو عام کردیا گیا، عوام تک قابل دست خریدی برقی سربراہ کی اور پانی کا مؤثر انتظام کیا گیا۔ اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ہی انہوں نے رائے دہندوں سے کہا تھا کہ وہ کام کو دیکھ کر ووٹ دیں اور عوام نے ایسا ہی کیا۔ اروند کجریوال کے کام کو دیکھ کر ووٹ دیا گیا۔ بی جے پی نے بڑے پیمانہ پر قومی خطِ اعتماد حاصل کرکے دہلی کے رائے دہندوں کو نفرت کی سیاست میں گھسیٹنے کی کوشش کی اور ان سے سوال کیا گیا کہ وہ ’’ مغل راج یا مودی ‘‘ کے درمیان فیصلہ کریں۔ عوام کے سامنے ’ مغل راج ‘ کی بات رکھنا بی جے پی کے لئے بھاری پڑا کیونکہ دہلی کے عوام یہ جانتے ہیں کہ اس ملک پر مغلوں نے حکمرانی کس شاندار طریقہ سے کی تھی۔بی جے پی نے مسلمانوں، پاکستان اور مغلوں کے حوالے سے اپنی نفرت پر مبنی پالیسیوں کے جال میں دہلی کے عوام کو پھانسنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن عوام نے سمجھ داری کا شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کو مزید پانچ سال تک اچھے کام کرنے کا موقع دیا ہے۔ بلاشبہ اروند کجریوال نے دہلی میں شہریوں کی صحت کا خاص خیال رکھا۔
اس سے زیادہ اہم کام بچوں کی تعلیم پر توجہ دے کر کیا تھا۔ بچوں کو بہترین تعلیم دینے کے لئے دہلی کے سالانہ بجٹ کا زیادہ حصہ یعنی 26 فیصد معیاری تعلیم کے لئے خرچ کیا گیا اور درج فہرست خاندانوں اور طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے والدین سے راست ملاقات کرکے ان کے لئے سنگھم وہار میں اسکولس قائم کئے جہاں کمزور طبقات کے بچوں کیلئے کمپیوٹر کلاسیس، لیباریٹریز اور اسپورٹس کلب جیسی نئی سہولتوں سے استفادہ کرتے ہوئے اچھا مظاہرہ کرنے لگے۔ ان طلبہ کے والدین غریب ہونے کے علاوہ گھریلو کام، پکوان یا آفس میں معاون کے طور پر کام کرتے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے ایسے خاندانوں کی زندگی کو معیاری بنانے کے لئے کام کیا ہے۔ عام آدمی، خاندان اور بچوں کی زندگی پر توجہ دیتے ہوئے کجریوال نے لاکھوں شہریوں کے ذہنوں کو عام آدمی پارٹی کی طرف موڑنے میں کامیابی حاصل کی۔ شہریوں کے ساتھ بھروسہ و اعتماد کا رشتہ قائم کرتے ہوئے انفرااسٹرکچر کی فراہمی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی۔ کجریوال نے انتخابی مہم کے دوران کئی نئی اسکیمات کا اعلان کیا تھا اب ان کے لئے یہ وعدے پورا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ عوام کو یقین ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کریں گے۔ دہلی کے عوام کو فضائی آلودگی سے نجات دلانے کیلئے انہوں نے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی کے عوام کو نفرت کی سیاست سے گمراہ کرنے کی حماقت کرنے والی بی جے پی نے ملک کی معیشت کو کمزور کردیا ہے اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ کجریوال نے عوام کو یہی سمجھانے میں کامیابی حاصل کی ہے، اب ان کی ذمہ داریوں میں پہلے سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔