اسرائیل: انتخابی تعطل دور کرنے کی کنجی عرب اسلامی جماعت کے پاس

   

مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل میں منگل کو ہونے والے انتخابات میں کسی واحد جماعت کو واضح اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے پہلی مرتبہ مبصرین یہ خیال ظاہر کر رہے ہیں کہ پارلیمانی تعطل کو دور کرنے کی کنجی ممکنہ طور پر ایک عرب مسلم جماعت کے ہاتھ میں ہے۔امریکی اخبار لاس اینجلس ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے حالیہ انتخابات کے نتائج، اور وزیر اعظم نیتن یاہو کا مستقبل، اب بظاہر چند نشستیں حاصل کرنے والی چھوٹی جماعتوں کے ہاتھوں میں ہے، جن میں ایک نئی ابھرتی ہوئی عرب مسلم جماعت بھی شامل ہے، جسے رعام کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس جماعت کو انتخابات میں چار نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔اخبار کی رپورٹ کے مطابق، نیتن یاہو کی جماعت کو اپنے انتہائی قدامت پسند اتحادیوں کے ساتھ پارلیمانی انتخابات میں 52 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمان کی، جسے کنیسٹ بھی کہا جاتا ہے، کْل 120 نشستیں ہیں۔ نیتن یاہو کی مخالف، منقسم جماعتیں ہیں، جنہیں حاصل ہونے والی مجموعی نشستوں کی تعداد 57 ہے۔ جبکہ کسی بھی فریق کو پارلیمان میں حکومت بنانے کے لیے درکار 61 نشستیں حاصل نہیں ہو سکیں۔