سعودی عربیہ نے 2022کے گرما سے اپنے علاقے کے اوپر سے اسرائیلی کمرشل ہوائی جہاز وں کو اڑان بھرنے کی اجازت دیدی ہے۔
تل ابیب۔ تل ابیب کی وزرات خارجہ نے کہاہے اگلے ماہ مکہ میں ہونے والے حج کا عزم رکھنے والے اس کے مسلم شہریوں کے لئے سعودی عربیہ کو راست پرواز پر اسرائیل کام کررہا ہے۔
وزرات کے ایک ترجمان نے تاز پیٹ پریس سروسیس کو بتایاکہ اسرائیل پروازوں کے متعلق ایک معاہدے پر پہنچنے کے لئے کام کررہا ہے۔سعودی منظوری دونوں ممالک کے مابین معمول پرآنے کاایک او رقدم ہوگا۔
وزیرخارجہ ایلین کوین نے رواں ماہ کے اوائل میں میں کہاتھا کہ اسرائیل نے پروازوں کے لئے باضابطہ درخواست جاری کی ہے اور وہ سعودی جواب کا انتظا ر کررہے ہیں۔ اسرائیل کے اعلی سفارت کا رنے کہا ہے کہ سعودی عربیہ کے ساتھ معمول پر حالات چھ ماہ کے اندر اجائیں گے۔
فی الحال‘ سالانہ حج کرنے والے اسرائیلیوں کو اردن جیسے تیسرے ممالک سے گذر ناپڑتا ہے جس سے روانگی اور واپسی دونوں کے اخراجات بڑھ جاتے ہیں۔ تقریبا 18فیصد اسرائیلی شہری مسلمان ہیں۔ہر سال حج کے لئے 6000کے قریب اسرائیلی روانہ ہوتے ہیں۔
پچھلے سال بائیڈن ایڈمنسٹریشن کے عہدیداروں نے اشارہ دیاتھا کہ ایسی پروازو ں کا انتظام کیاگیاہے۔سعودی عربیہ نے 2022کے گرما سے اپنے علاقے کے اوپر سے اسرائیلی کمرشل ہوائی جہاز وں کو اڑان بھرنے کی اجازت دیدی ہے۔
اسرائیلی عہدیداروں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیاکہ اگلے ماہ حج کی شروعات سے عین قبل بھی اس کی تصدیق ہوسکتی ہے۔ حج جو 26جون سے یکم جولائی کے درمیان میں ہونے والا ہے وہ تمام مسلمانوں کے لئے جو معاشی اور جسمانی طور سے مضبوط ہیں کہ ایک فرض ہے۔
وزیراعظم نتن یاہو نے بارہا سعودی عرب کے ساتھ امن معاہدے تک پہنچنے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ علاقائی امن کے لئے ایک ”کوانٹم لیپ“ ہوگاجس سے عرب اسرائیل تنازعہ کو موثر انداز میں ختم کیاجاسکتا ہے۔