اسرائیل خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ نے ملک کو یہ انتباہ دیا ہے کہ ترکی ملک کے لئے ایران سے بڑا خطرہ ہے۔
اس نے کہا ہے کہ ایران کی طاقت عارضی ہے جبکہ اصل خطرہ ترکی سے ہے۔
ٹائمز کے روجر بویاس کی خبر کے بموجب یوسی کوہان برائے موساد نے یہ تبصرہ مصر‘ امارات‘ اور سعودی عرب کے اپنے ہم منصب سے بات چیت کے دوران کیاہے۔
کوہان کے پوئنٹ کو وسعت دیتے ہوئے بویاس نے کہاکہ حالانہ ایران ایک وجودی خطرہ نہیں بنے اس کے لئے تحدیدات‘ چھاپے اور خفیہ جانکاریوں کے اشتراک سے اس پر قابو پایاجاسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ترکی کی زبردستی کی سفارتکاری
تاہم ایسٹرن بحر ہ روم میں حکمت عملی کے استحکام کے لئے منفر د قسم کا چیالنج ہے۔
کیاجارہا ہے کہ ناٹو ”اپنی شفا بخش جادو“ کھودیاہے‘
مضمون میں لکھا گیاہے کہ اب یہ ایک ایسی طاقت نہیں رہی جو یونانی او رترکی حکومتوں تعلقات کو مستحکم رکھ سکے۔
بویاس نے دعوی کیاہے کہ ترکی صدر راجب طیب اردغان کی قیادت میں ترکی”شورش زدہ علاقہ“ بن گیاہے اور یہ کہ”مسلسل دشمنوں کی تلاش اور بلے کے بکرے بنائے جانے کی وجہہ سے اس کے اپنے دوست اکتا گئے ہیں اور علاقے میں اس سے وہ بناء دوست کے ہوجائے گا“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مشرقی وسطی اور مشرقی بحرہ روم میں اپنے جنونی قابو پانے کی کوشش میں اردغان نے ہر گوشتہ سے اپنے دشمن پیدا کرلئے ہیں۔
انہیں صرف قطر‘ ازر بائیجان اور لیبیا کی درالحکومت ٹریپولی میں کے سابق حکومت کے نیشنل اکارڈس کی بنیاد پر مدد حاصل ہے جس کا حکمرانی کا منصب جو اقوام متحدہ سے ملا تھا 2017ڈسمبر کو ختم ہوگیاہے۔
گریک سٹی ٹائمز کی یہ خبر ہے