حیدرآباد 10 اگسٹ (راست) پچیس سالہ جشن تاسیس دار القضاء جامعۃ المؤمنات کی دویومی کل ہند فقہی کانفرنس کا اجلاس دوم جلسہ عام برائے خواتین ارد و مسکن خلوت میں مفتی محمدحسن الدین نقشبندی کی صدارت ،مولانا سید شاہ درویش محی الدین قادری مرتضی پاشاہ کی سرپرستی میں منعقدہوا ۔ جلسہ کا آغازحافظہ ماجونی کی قرأت ،قاریہ الاشباہ کی نعت شریف سے ہوا ۔جبکہ نظامت کے فرائض مفتیہ ناظمہ عزیز نے انجام دئیے ۔الحاج محمد معیز با بو چودھری مشیرنے پچیس سالہ دار القضاء جامعۃ المؤمنات کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔ مفتی ایوب خاں نے کہا کہ تم میں بہترین شخص وہ ہے جو نیکیوں کا حکم دے اور برائیوں سے روکے۔ حافظ محمد مظفر حسین خاں نے کہا کہ حضرت امام اعظم ابو حنیفہ ؒ کا ہر مسئلہ قابل اعتماد ہوتا تھا اس لئے آپ کو امام اعظم کہا گیا ۔ مولانا سید شاہ نجم الدین قادری ثاقب پاشاہ نے کہا کہ فقہی کانفرنس وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، اس کے ذریعہ سے لوگوں میں دینی مسائل کی پہچان ہوتی ہے اور انسانی شعور بیدار ہوتاہے۔ مفتی محمد نذیر احمد (کشمیر ) نے کہا کہ حضور ﷺ نے عورت کے مقام ومرتبہ کو بلند فرمایا ہے ، اور ان کی عزت وآبرو کی دوسروں پر فرض قرار دیا ۔ علامہ تسلیم القادری نے کہا کہ موبائیل فون اور انٹر نیٹ آج ہمارا سارا وقت ، دین ، علم ، حلم ، صحبت ، آپسی حقوق،دعائیں ،عبادات ہر چیزکو چھین لیا ہے۔ یہی وجہہ کہ آج مسلمانوں میں یہ ساری چیزیںدور ہورہی ہیں۔ فون انسان کی تباہی کا ذریعہ ہے۔ جس کے ذریعہ فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہے۔والدین کی ذمہ داری ہے لڑکیوں کے فونوں پر نظر رکھیں۔ علامہ مفتی اسماء الحسین مدنی نے کہا کہ قوم کی ترقی علماء کے ہاتھوں ہے ، بروز محشر اللہ تعالیٰ تمام جنتیوں کو جنت میںداخل کرے گا تو علماء حیران رہ ہوکر ٹہر جائیں گے آخر میں اللہ تعالیٰ ان سے کہے گا کہ اگر تمہیں جہنم میںداخل کر ہوتا تو میں تمہیں دنیا میںعلم دین حاصل کرنے کی توفیق ہی دیتا۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں۔ مفتیہ فرحت جابرنے کہا کہ ہر مردوعورت پر اسکے حقوق متعین کردئیے گئے ہیں ہر مرد سے اس کی بیوی کے متعلق اور ہر بیوی سے اس کے مرد کے متعلق سوال کیا جائیگا۔ مفتیہ فریعہ نورین نے کہا کہ اسلام عورت کو بغیر کسی مجبوری کے گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیںدیتا،بازارجانے میںشیطان مرد اور عورت کو بہت سے گناہوں میں پھانس سکتاہے اورعورت کو خوشنما کر کے دکھاتا ہے ۔ مفتیہ ثوبیہ سحر نے کہا کہ دار القضاء کا قیام امت کے اجتماعی فرائض میںہے۔ مفتیہ امرین صدیقہ نے کہا کہ زبان ایسا عضو ہے جس کے ذریعہ انسان جنت یا جہنم کا مستحق ہوتا ہے۔