سینئرز کو نیوزی لینڈ کے مقابل سیریز شکست کی ذمہ داری لینی ہوگی، سائمن ڈول کا جواز
پونے؍ ممبئی: نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ بولر سائمن ڈول نے ٹسٹ سیریز میں ہندوستان کی شکست کا ذمہ دار اسپن گیندبازی کھیلنے میں ٹاپ آرڈر اور خاص طور پر سینئر بیاٹروں کمزوری کو بڑی وجہ قرار دیا ہے، لیکن اسٹار بلے باز ویرات کوہلی کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ لیفٹ آرم اسپنر مچل جوزف سینٹنر کی میچ میں جملہ13 وکٹوں نے میزبانوں پر قہر ڈھایا اور کیویز کو ہفتہ کو ایم چناسوامی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے دوسرے ٹسٹ میں ہندوستان کو 113 رنز سے شکست مایوس کن شکست دیتے ہوئے تین میچوں کی رواں سیریز میں 2-0 کی ناقابل عبور برتری دلائی ہے۔ ڈول نے بتایا کہ ایسا ماننا لازماً درست نہیں ہے کہ ہندوستانی بیاٹروں کو اسپن کے بہتر کھلاڑی ہی سمجھا جاتا رہے۔ میرے خیال میں ان کے پاس بہتر اسپنرز ہیں اور وہ حریف بیاٹروںکی کمزوری کو اجاگر کرنے کے قابل ہیں۔ لیکن اس ٹسٹ (پونے) میں مچل جوزف سینٹنر نے دونوں اننگز میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور حریفوں کو ایکسپوز کردیا۔ ڈول نے کہا کہ نیوزی لینڈ کا اسپن اٹیک عالمی معیار کا نہیں ہے اور ہندوستانی بلے بازوں کی خراب کارکردگی اُن کے سامنے تشویش کا باعث ہے۔ جب پچ کا رخ تبدیل ہونے لگتا ہے تو آپ کی کمزوری کھلتی جاتی ہے۔ بھارت کافی عرصے سے بھرپور وکٹیں لیتا آرہا ہے۔ اُن کے پاس اب بھی روی چندرن اشون اور رویندر جدیجا جیسے بہترین اسپنرز ہیں۔ ڈول نے کہا کہ ان کے گیند باز کم اسکور پر حریفوں کو آؤٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن اس ٹسٹ میچ میں نیوزی لینڈ والوں نے اپنے بیاٹروں کو زیادہ زحمت نہیں دی حالانکہ ہماری ٹیم کے پاس ورلڈ کلاس اسپن باؤلنگ اٹیک نہیں ہے۔ اس لیے یہ ہندوستان کیلئے تشویش کا باعث ہوسکتا کہ وہ منگل یکم؍ نومبر سے ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کیپٹن روہت شرما اور سینئر بیاٹر ویراٹ کوہلی کے ساتھ اچھا کھیلیں۔ دونوں سینئر ترین بیاٹرز پر اچھی کارکردگی کیلئے بلاشبہ دباؤ موجودہ ہے۔ وہ انڈیا میں نیوزی لینڈ کے ساتھ باہمی ٹسٹ کرکٹ تاریخ میں پہلی مرتبہ دو یا زائد مقابلوں کی ٹسٹ سیریز ہارنے کی کراری ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے ہیں۔ ممبئی ٹسٹ اگر میزبان ٹیم جیت بھی جائے تو اُس کی سیریز میں ’’شکست‘‘ تو درج ہوچکی ہے۔ سیریز میں کوہلی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی اور اب تک یہ تجربہ کار بلے باز چار اننگز میں تین بار اسپنروںکا شکار ہو چکا ہے۔ تاہم ڈول نے سابق بھارتی کپتان کی فارم پر زیادہ توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ویراٹ کو spin کے خلاف کچھ مسائل ضرور ہیں لیکن وہ موجودہ طور پر دنیا کے واحد بیاٹر نہیں جنہوں نے اسپنرز کو اچھا نہیں کھیلا۔ آپ کو آسٹریلیا میں اس طرح کی وکٹیں نہیں ملیں گی اور کوہلی وہاں بلاشبہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ 55 سالہ سائمن ڈول نے عملی طور پر بھارتی کپتان روہت کا بھی دفاع کیا اور کہا کہ سیریز میں شکست کی ذمہ داری تجربہ کار بولروں پر زیادہ عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا کہنا ہے کہ روہت تھوڑا دفاعی ہو سکتا ہے لیکن اس کا انحصار گیند بازوں کی کارکردگی پر ہے۔ اس نے اسپن باؤلرز کا تجربہ کیا ہے۔