رام پور۔18؍ڈسمبر( ایجنسیز ) یوپی کے رام پور ضلع کی ایک عدالت نے سماجوادی پارٹی قائد و سابق کابینی وزیر اعظم خان کو انتظامی افسران کے خلاف قابلِ اعتراض زبان استعمال کرنے کے ایک مقدمہ میں بری کردیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ استغاثہ اپنے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا، بالخصوص الیکٹرانک شواہد پیش نہیں کیے جا سکے جس کے باعث ملزم کو شبہ کے فائدہ کا حق دیا گیا۔یہ فیصلہ ایم پی ایم ایل اے اسپیشل کورٹ نے سنایا جہاں معاملہ گزشتہ کچھ عرصے سے زیرِ سماعت تھا۔ استغاثہ کی جانب سے گواہی مکمل ہو چکی تھی ۔ عدالت نے واضح کیا کہ محض الزامات یا وائرل ویڈیو کا حوالہ کافی نہیں جب تک انہیں قانونی طور پر قابلِ قبول ثبوت کے ذریعے ثابت نہ کیا جائے۔یہ مقدمہ عام آدمی پارٹی کے ریاستی ترجمان فیصل خان لالہ کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق 29 مارچ 2019 کو اعظم خان نے سماجوادی پارٹی کے دفتر میں ایک تقریر کی تھی جو وائرل ہوئی۔ شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ اس تقریر میں اس وقت کے ضلع مجسٹریٹ انجنے کمار سنگھ سمیت دیگر افسران کے خلاف عوام کو بھڑکانے والے الفاظ استعمال کیے گئے۔ اسی بنیاد پر صدر کوتوالی میں 2 اپریل 2019 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔استغاثہ کے مطابق تقریر میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ بعض افسر رام پور کو ’خون سے نہلانا چاہتے ہیں‘ اور جہاں جہاں وہ تعینات رہے، وہاں کمزور طبقات پر ظلم ہوا۔
