کوہیر /21 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) ماں کی گود ہر پیدا ہونے والے بچے کی پہلی درسگاہ ہوتی ہے ۔ ایک عورت تعلیم یافتہ ہونے سے سارا گھر تعلیم یافتہ ہونے کے قول کے امکانات ہیں ۔ان خیالات کا اظہار عالیہ فریدہ پرنسپل تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول میں ریاست تلنگانہ کے 10 ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ پروگرام کو مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کے علحدہ ریاست کے قیام کے بعد اقلیتی طلباء و طالبات کے تعلیم کے حصول کیلئے یہ ایک بہترین اقدام قرار دیا اور اس کی زبردست ستائش کی ۔ آج ریاست بھرمیں 204 اقلیتی اقامتی اسکول اور کالج کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں ہزارہا طلباء علم حاصل کر رہے ہیں۔ عالیہ فریدہ نے بتایا کہ ایک طالب علم کیلئے سالانہ ایک لاکھ روپئے سے زائد رقم خرچ کی جارہی ہے ۔ ان اخراجات کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے برداشت کیا جارہا ہے ۔ گذشتہ 8 سالوں میں اقامتی اسکولوں میں معیاری تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ جس کے بہترین نتائج بھی برآمد ہو رہے ہیں ۔اس پروگرام میں طلبہ میں کتب اور یونیفارمس تقسیم کئے گئے ۔ اس موقع پر ٹمریز کوہیر اسکول کے ٹاپر طالبات نیلوفر اور ششماں کو تہنیت پیش کرتے ہوئے شالپوشی اور گلپوشی کی گئی ۔ اس موقع پر قومی پرچم کشائی عمل میں لائی گئی ۔ طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی ۔