القدس میں کار نے دو اسرائیلی کو روند دیا دیگر 5 زخمی

,

   

غزہ: اسرائیل کی ایمرجنسی سروسز نے ایک اعلان میں بتایا ہے القدس کے علاقے میں دو اسرائیلی کار تلے کچلے جانے کے بعد ہلاک ہو گئے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے حکم دیا ہے کہ کار حملے کی جگہ سکیورٹی فورسز کی تعداد بڑھا دی جائے اور اسرائیلیوں کو کار تلے کچلنے والے شخص کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلق کے شبے میں فی الفور گرفتار کر کے اس کے گھر کا محاصرہ کیا جائے۔ میڈیا کے مطابق اسرائیلی شہریوں کو کار تلے روندنے کی کارروائی مشرقی القدس کی براموت یہودی بستی کے ایک بس اسٹاپ پر ہوئی۔اس کارروائی کے نتیجے میں اسرائیلی پولیس نے دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جب کہ پانچ افراد زخمی ہوئے۔اسرائیلی ہسپتال کے مطابق کار حملے میں آٹھ سالہ بچہ بھی ہلاک ہو گیا جبکہ ریڈ ڈیوڈ سٹار ایمبولینس کے مطابق زخمیوں میں دو مزید بچے بھی شامل ہیں۔پولیس کے مطابق کار کا ڈرائیور کو جائے حادثہ میں گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ۔حادثے کی اطلاع ملتے پولیس جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔ یاد رہے کہ القدس کے تقریباً نصف علاقے میں کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب 27 جنوری کو ایک فلسطینی کی فائرنگ سے سات افراد ہلاک ہوئے۔ گذشتہ دس برسوں کے دوران القدس میں ہونے والی یہ سب سے بڑی تشدد کی کارروائی تھی۔ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مشرقی بیت المقدس پر اپنا قبضہ جما رکھا، فلسطینی اس علاقے کو اپنی آزاد ریاست کا دارلحکومت بنانے کے خواہاں ہیں۔