واشنگٹن- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے مابین بے نتیجہ ختم ہونے والے مذاکرات کے بعد امریکا ایک بار پھر بات چیت کے لیے تیار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکا اور شمالی کوریائی سربراہان کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی تھی، مذاکرات بغیر کسی معاہدے کے بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے۔
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی حکام کے مطابق شمالی کوریا کی میزائل سے متعلق متنازعہ سرگرمیوں کے باوجود امریکا دوبارہ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
شمالی کوریا سے مذاکرات کے ذریعے معاملہ حل کرنا چاہتے ہیں، باہمی گفتگو کے ذریعے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا ترجیحات میں شامل ہے۔ میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا پہلی بار ‘انٹر کونٹیننٹل بیلسٹک میزائل‘ تیار کررہا ہے، جو امریکا تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں شمالی کوریا کے بارے میں حال ہی میں ایسی رپورٹیں بھی سامنے آئی تھیں کہ اس نے اپنے میزائل پروگرام سے متعلق سرگرمیاں مبینہ طور پر دوبارہ شروع کر دی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ خبر درست نکلی تو مجھے کم جونگ سے بہت مایوسی ہوگی۔
خیال رہے کہ امریکا اور جنوبی کوریا نے اپنی سالانہ بنیادوں پر ہونے والی جنگی مشقوں کو دوبارہ بحال کردیا ہے، جس پر شمالی کوریا کو تحفظات ہیں۔ امریکا سے مشقوں کو روکوانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔