ہندوستانی شہریوں کی بار بار توہین،ایرپورٹ پر طالب علم کو زمین پر پٹخنے کا تازہ معاملہ
نئی دہلی، 10 جون (یواین آئی) کانگریس نے منگل کے روزکہا کہ امریکہ میں ہندوستانیوں کو مسلسل ہراساں اور توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی خاموش ہیں، لیکن اب انہیں خاموشی توڑ کر امریکہ کو بتانا ہوگا کہ ہندوستانی شہریوں کے ساتھ بدسلوکی برداشت نہیں کی جائے گی۔کانگریس نے اپنے سرکاری سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر کہا ہے کہ امریکہ ہندوستانیوں کی توہین کرنے سے باز نہیں آ رہا ہے ۔ تازہ معاملہ امریکہ کے ایک ایئرپورٹ کا ہے ، جہاں ایک ہندوستانی طالب علم کو زمین پر پٹخ دیا گیا اور ایک مجرم کی طرح اس کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے گئے ۔ اس کی خودداری کو جوتوں تلے روندنے کے بعد اسے واپس ہندوستان بھیج دیا گیا۔پارٹی نے کہا، “یہ پہلی بار نہیں ہو رہا، بلکہ امریکہ ہندوستانیوں کی اس طرح کی توہین ہر بار کرتا رہا ہے ۔ اس سے قبل امریکہ نے 600 سے زائد ہندوستانیوں کو بیڑیوں میں جکڑ کر واپس بھیجا تھا، ان کے وقار کو کچلا گیا، لیکن مودی خاموش رہے ۔ ہندوستان کی سرزمین پر امریکی فوج کا ہوائی جہاز اتارا گیا، ہماری سیکیورٹی اور خودمختاری کو چیلنج کیا گیا، لیکن مودی کے منہ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔اس دوران پارٹی ترجمان سپریا شرینیت نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ٹرمپ نے مودی کو سامنے بٹھا کر ٹیرف لگانے کی دھمکی دی اور مودی ہنستے رہے ۔ ٹرمپ 12بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے ہندوستان کو تجارتی طور پر دھمکا کر سیز فائر کروایا اور مودی کچھ بھی کہنے کی ہمت نہیں کر سکے ۔ یہ نریندر مودی کی سفارتی ناکامی ہے ، ان کی خارجہ پالیسی کی کمزوری ہے جس کا خمیازہ پورا ملک اور عوام بھگت رہے ہیں۔ ملک کی توہین ہو رہی ہے ، لیکن نریندر مودی کھوکھلے پی آر اور تشہیر کے پیچھے اپنی شبیہ بچانے میں لگے ہیں نہ کوئی جوابدہی ہے نہ کوئی ذمہ داری۔
بھارتیوں پر مظالم ،مودی کو ٹرمپ سے بات کرنا چاہئیے
نئی دہلی، 10 جون (یواین آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ امریکہ میں ہندوستان کے لوگوں کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی ان پر ہونے والے مظالم کو روکنے میں ناکام رہے ہیں، اس لیے اب مسٹر مودی کو فوری طور پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اس بارے میں بات کرنی چاہیے ۔کانگریس کے شعبہ مواصلات کے سربراہ جے رام رمیش نے منگل کو یہاں سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ امریکہ میں ہندوستانی شہریوں کے وقار کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے اور انھیں ذلیل کرنے کے واقعات مسٹر ٹرمپ کے صدر بننے کے ساتھ ہی شروع ہو گئے تھے جو رکنے کا نام نہیں لے رہے ۔ امریکہ میں آئے دن ہندوستانی شہریوں کے ساتھ ناانصافی اور انہیں ہراساں کرنے کی خبریں آ رہی ہیں اور مودی حکومت اس کام میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے ۔مسٹر رمیش نے کہا، ‘‘مودی حکومت ہندوستان اور ہندوستانیوں کے وقار کے تحفظ میں ناکام ہو رہی ہے ۔ تاریخ میں پہلی بار کسی امریکی صدر نے واشنگٹن ڈی سی میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی کارروائی روکنے کا اعلان کیا ہے ۔ امریکی صدر مسلسل ہندوستان پر دباؤ ڈالنے کا سہرا اپنے سرباندھ رہے ہیں۔ اس دوران، وزیر اعظم مودی جنگ بندی یا امریکہ میں ہندوستانی شہریوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر بولنے کی ہمت نہیں کر پائے ہیں۔’’ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ہندوستانیوں کے وقار کا تحفظ کرنا وزیر اعظم مودی کی سب سے اہم ذمہ داریوں میں سے ایک ہے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مسٹر مودی صدر ٹرمپ سے بات کریں اور ہندوستان کے لوگوں کے خلاف ہونے والے مظالم اور امریکہ میں لاکھوں ہندوستانی طلبہ میں پھیلے خوف کے معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کریں۔