لاکھوں بچوں کے مستقبل کو خطرہ۔ ٹیکساس ، فلوریڈا، اوہائیو28 ریاستوں میں شامل۔ کیلیفورنیا ، نیویارک میں عمل آوری نہیں
ٹیکساس، 2 جولائی (یو این آئی) امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایک متنازعہ ایگزیکٹو آرڈر کے خلاف جاری قومی سطح کی پابندی آج ختم کر دی ہے ۔متنازعہ ایگزیکٹو آرڈر کے تحت غیر قانونی یا عارضی ویزے پر مقیم والدین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں کو امریکی شہریت دینے کا عمل روکا جانا تھا۔ عدالتِ عظمیٰ کے 6-3 کے فیصلے کے بعد اب یہ حکم 28 امریکی ریاستوں میں 27 جولائی 2025 سے نافذالعمل ہو گا، جس میں ریاست ٹیکساس بھی شامل ہے جبکہ دیگر 22 ریاستوں میں عدالتوں کے جاری کردہ انجکشنز کے باعث عارضی طور پر اس کے اطلاق پر پابندی برقرار ہے ۔ٹرمپ کے اس ایگزیکٹو آرڈر کا اطلاق اُن بچوں پر ہوگا جو 19 فروری 2025 یا اس کے بعد پیدا ہوئے ہوں اور جن کے والدین غیر قانونی تارک وطن ہوں یا محض عارضی ویزہ ہولڈر۔ امریکی آئین کی 14 ویں ترمیم کے تحت اب تک ہر ایسے بچے کو پیدائش کے وقت خودبخود امریکی شہریت حاصل ہوتی رہی ہے ، مگر ٹرمپ انتظامیہ نے اس شق کی نئی تعبیر پیش کی جس میں شہریت کو والدین کی قانونی حیثیت سے مشروط کر دیا گیا ہے ۔سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے کے بعد جن 28 ریاستوں میں اس حکم پر عملدرآمد کیا جا سکتا ہے ان میں ٹیکساس، فلوریڈا، اوہائیو، جورجیا، انڈیانا، الاباما، ٹینیسی، کینساس، نیبراسکا، لوئیزیانا، مسیسیپی، آئیووا، نارتھ و ساؤتھ ڈکوٹا، مونٹانا، ویومنگ، آکلاہوما، ایریزونا، نیواڈا، یوٹاہ، میزوری، آرکنساس، آلاسکا، ایڈاہو، ویسٹ ورجینیا، نارتھ کیرولائنا، کینٹکی اور نیو میکسیکو شامل ہیں۔ اس کے برعکس کیلیفورنیا، نیویارک، واشنگٹن، میساچوسٹس، میری لینڈ، اوریگون، مشی گن، نیو جرسی، پنسلوانیا، کولوراڈو، منیسوٹا، ورجینیا، ڈیلاویئر، روڈ آئی لینڈ، ہائیوائی، مین، نیواڈا، ورمونٹ، نیو ہیمپشائر، کنیکٹیکٹ، وسکونسن، نیو میکسیکو اور واشنگٹن ڈی سی سمیت 22 ریاستوں اور خودمختار وفاقی دارالحکومت نے عدالتوں سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا ہے ، جس کے باعث وہاں اس فیصلے پر عملدرآمد فی الحال ممکن نہیں۔امریکی ادارے امیگرنٹ لیگل ریسورس سنٹر اور امریکن سول لبرٹیز یونین کے مطابق، اس قانون کے اطلاق سے ہر سال تقریباً 1.5 لاکھ بچے متاثر ہوسکتے ہیں، ان میں وہ بچے شامل ہوں گے جن کے والدین قانونی حیثیت نہیں رکھتے ، یا جن کا ویزہ عارضی ہو، جیسے سیاحتی، اسٹوڈنٹ یا ورک پرمٹ۔ ایسے خاندانوں کیلئے یہ فیصلہ ایک بڑے بحران کا پیش خیمہ بن سکتا ہے کیونکہ ان بچوں کو پیدائش کے فوراً بعد شہریت نہ ملنے کی صورت میں مستقبل میں تعلیمی، طبی، قانونی اور روزگار سے متعلق سہولتیں محدود ہوسکتی ہیں۔
امریکہ میں پانچ ماہ میں 10 ہزار ہندوستانی پکڑے گئے
امریکہ میں غیر قانونی داخلہ کی کوشش کرتے ہوئے رواں سال جنوری سے مئی کے وسط تک 10,382 بھارتی شہری پکڑے گئے۔ ان میں سے 30 بچے ایسے تھے جن کے ساتھ کوئی سرپرست موجود نہیں تھا۔غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں میں سب سے زیادہ افراد کا تعلق ریاست گجرات سے تھا۔ یہ اعداد و شمار امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کئے گئے ہیں۔
حالیہ عرصے میں امریکہ کی سرحدوں پر سکیورٹی سخت کئے جانے کے باعث غیر قانونی تارکین وطن کی بڑی تعداد میں گرفتاریاں ہو رہی ہیں۔گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 34,535 بھارتی شہری غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔