امریکی سے دوری‘ کینڈا یوروپی یونین کے دفاعی فنڈس میں ہوا شامل

,

   

کینیڈا رسائی حاصل کرنے والا پہلا غیر ای یو ملک ہے۔

ٹورنٹو: کینیڈا نے یورپی یونین کے ایک بڑے دفاعی فنڈ میں شمولیت اختیار کر لی ہے، وزیر اعظم مارک کارنی کے دفتر نے کہا ہے کہ ملک امریکہ سے دور اپنے فوجی اخراجات کو متنوع بنانا چاہتا ہے۔

یہ منصوبہ کینیڈا کی دفاعی کمپنیوں کو 150 بلین یورو (ڈالرس170 بلین) کےای یو قرض پروگرام تک رسائی کی اجازت دیتا ہے، جسے یورپ کے لیے سیکیورٹی ایکشن یا ایس اے ایف ای کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس سے کینیڈین فرموں کو فوجی سازوسامان کی خریداری کے لیے سستے، یورپی یونین کے حمایت یافتہ قرضے حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔

“ایس اے ایف ای میں کینیڈا کی شرکت قابلیت کے اہم خلا کو پُر کرے گی، کینیڈین کے لیے مارکیٹوں کو وسعت دے گی، کینیڈا رسائی حاصل کرنے والا پہلا غیر ای یو ملک ہے۔

کارنی نے کہا ہے کہ وہ کینیڈا کی خریداری کو متنوع بنانے اور یورپی یونین کے ساتھ ملک کے تعلقات کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ وہ پہلے کہہ چکے ہیں کہ کینیڈا کے فوجی سرمائے کے اخراجات کے ہر ڈالر کے 70 سینٹ سے زیادہ امریکہ کو نہیں جائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات – بشمول تجارتی جنگ شروع کرنا اور کینیڈا کو 51 ویں امریکی ریاست بننے کی تجویز – نے کینیڈین کو مشتعل کیا اور ٹرمپ کی بڑھتی ہوئی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے وعدے کے بعد کارنی کے لیے وزیر اعظم کا عہدہ جیتنے کے لیے سیاسی ماحول پیدا کیا۔

کارنی کی حکومت دوسرے آپشنز کو تلاش کرنے کے لیے امریکی ایف-35 لڑاکا طیاروں کی خریداری کا جائزہ لے رہی ہے۔ کارنی نے کہا ہے کہ کینیڈا میں زیادہ پیداوار کا امکان ایک عنصر ہے۔ سویڈن کے صاب کی ایک تجویز میں وعدہ کیا گیا تھا کہ ساب گریپن لڑاکا طیارے کی اسمبلی اور دیکھ بھال کینیڈا میں ہوگی۔

کینیڈا نے کہا ہے کہ وہ اگلے سال کے اوائل تک نیٹو کے فوجی اخراجات کے رہنما اصول کو پورا کرے گا۔

برطانیہ کی سیف فنڈ میں شمولیت پر مذاکرات گزشتہ ہفتے بغیر کسی معاہدے کے ختم ہو گئے۔ بات چیت کا آغاز پیسوں پر ہوا، یورپ نے برطانیہ کی شرکت کے لیے اس سے زیادہ کا مطالبہ کیا جتنا کہ برطانیہ ادا کرنے کو تیار تھا۔