انسداد کورونا وائرس کیلئے دنیا بھر کی ہندوستان پر نظریں

   

Ferty9 Clinic

وباء کو روکنا لازمی ، ترقی یافتہ ممالک کی صورتحال سنگین ، مائک ریان سربراہ ڈبلیو ایچ او کا تاثر
حیدرآباد۔25مارچ(سیاست نیوز) دنیا بھر کی نظریں ہندستان پر مرکوز ہیں کیونکہ عالمی ادارۂ صحت کا ماننا ہے کہ ہندوستان جیسی گنجان آبادی میں اگر کورونا وائرس پر قابو پالیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں دنیا بھر کو ہندوستان سے سبق حاصل ہوگا اور اگر ہندوستان میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں ناکامی ہوتی ہے تو ایسی صورت میں دنیا کے دیگر ممالک میں جاری تباہی میں بھی زبردست اضافہ ہوسکتا ہے۔ حکومت ہند کی جانب سے کورونا وائرس کوروکنے کے لئے جو اقدامات کئے جا رہے ہیں ان اقدامات کو مزید بہتر بنانے کیلئے کوششیں عروج پر ہیں اورکہاجا رہاہے کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے کورونا وائرس کی جو چین بن رہی ہے اس چین کو توڑا جائے کیونکہ یہ وائرس سے متاثر شخص دوسروں کو متاثر کررہا ہے اور اس کے علاج کیلئے فی الحال کوئی دوا موجود نہیں ہے۔ عالمی ادارہ ٔ صحت کے ذمہ دار مائک ریان نے بتایا کہ ہندستان کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات قابل ستائش ہیں لیکن اگر ان اقدامات پر عوام عمل کرتے ہیں اور اس وباء کو پھیلنے سے روکنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ایسی صور ت میں دنیا کو درپیش اس چیالنج کامقابلہ کرنے میں بڑی مدد حاصل ہوگی اور اگر ہندوستانی عوام اس وائرس کا مقابلہ نہیں کرپاتے ہیںتو ایسی صورت میں اس وائرس سے ہونے والی تباہی کو روکا جانا ممکن نہیں ہوگا اور دنیا سے وہ آبادی مکمل طور پر ختم ہوجائے گی جو اس سے متاثر ہوتی چلی جائے گی۔

دنیا کے بیشتر وہ ممالک اس وائر س کے حملہ کا شکار ہیںجو انتہائی ترقی یافتہ سمجھیں جاتے ہیں لیکن اب جبکہ ہندستان میں یہ وباء تیزی سے پھیل رہی ہے تو حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے اطمینان کا اظہار کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر حکومت کے اقدامات پر عوام کا مثبت ردعمل ظاہر ہوتا ہے تو ایسی صورت میں ہندوستان کو اس وائرس کی تباہی سے بچایا جاسکتا ہے کیونکہ ہندوستان نے ترقی یافتہ ممالک کی صورتحال دیکھنے کے بعدان کے تجربوں سے جو سیکھا ہے اسے عمل کرنے کی کوشش کی ہے اور اگر یہ کوشش ہندوستان جیسے کثیر آبادی والے ملک میں کامیاب ہوجاتی ہے تو ایسی صورت میں دنیا کے دیگر ممالک کی جانب سے ہندوستان کے اقدامات کی پیروی کے ذریعہ وائر س کو پھیلنے سے روکنے میں بڑی کامیابی حاصل ہوسکتی ہے۔مسٹر مائیک ریان کا کہناہے کہ دنیا کی موجودہ صورتحال میں WHO کی نظریں اٹلی ‘ ایران ‘ فرانس کے علاوہ دیگر ممالک کے ساتھ ہندوستان پر زیادہ ہیں کیونکہ اٹلی ‘ فرانس اور ایران میں وائرس کے شکار افراد کی اموات شمار کی جا رہی ہیں اور ہندستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کی تعداد ریکارڈ کی جا رہی ہے جو کہ اقدامات کے بہتر کئے جانے کی دلیل ہے لیکن اگر اب بھی معمولی غفلت کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں ہندستان میں بھی وائرس تباہی کے دور کو شروع کر سکتا ہے اور اس تباہی کو ہندستا ن میں روکا جانا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہوجائے گا کیونکہ ان حالات میں صورتحال انتہائی ابتر ہوجائے گی اور 130 کروڑ کی آبادی والے اس ملک میں وباء اگر پھیلنے لگتی ہے تو اس پر قابو پانا دشوار ہی ہوگا۔