جکارتہ : انڈونیشیا کے نومنتخب صدر پرابوو سوبیانتو نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ان کا ملک غزہ میں جنگ بندی نافذ کرنے کے لیے امن فوج بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی سیکیورٹی کانفرنس شنگری لا ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے پرابوو نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی غزہ میں جنگ بندی کے لیے تین مرحلوں پر مشتمل تجویز درست سمت میں ایک قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ضرورت ہو اور اقوام متحدہ کی طرف سے درخواست کی جائے تو، ہم اس ممکنہ جنگ بندی کو برقرار رکھنے اور اس کی نگرانی کے ساتھ تمام فریقوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اہم امن دستوں میں شمولیت کے لیے تیار ہیں۔ 72 سالہ سابق اسپیشل فورسز جنرل اور موجودہ انڈونیشیا کے وزیر دفاع اکتوبر میں دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے مسلم ملک کی صدارت سنبھال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر جوکو وڈوڈو نے انہیں یہ اعلان کرنے کی ہدایت کی ہے کہ انڈونیشیا بھی غزہ سے ‘‘1000 مریضوں کو نکالنے، وصول کرنے اور طبی امداد کے ساتھ علاج کے لیے تیار ہے۔ غزہ میں انڈونیشیا کا ہسپتال، جسے انڈونیشیا کی ایک این جی او چلاتی تھی، لڑائی کے درمیان نومبر میں بند کر دی گئی۔ پرابوو نے کہا کہ غزہ کے علاقے رفح میں ہونے والی انسانی تباہی کی جامع تحقیقات کے ساتھ فلسطین کی صورت حال کے ’منصفانہ حل‘ کی بھی ضرورت ہے۔