انیس قتل معاملہ : اصل ملزمین تک پہنچنے میں ایس آئی ٹی ناکام

   

انیس کے والد سالم خان کو ایس آئی ٹی جانچ پر بھروسہ نہیں ، سی بی آئی تحقیقات کرانے کا مطالبہ

کولکاتا : عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم انیس خان کے قتل کو تقریباً دو ہفتے گزر چکے ہیں اس کے باوجود ایس آئی ٹی اصل ملزمین تک پہنچ نہیں سکی ہے ۔جانچ ٹیم یہ تعین کرنے کی کوشش کررہے کہ انیس کے قتل کے پیچھے کون ہے ۔اس کے علاوہ قتل کی رات پولس کی گشتی وین پر کتنے افراد سوار تھے ۔ ایس آئی ٹی یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ پولس افسر، ہوم گارڈ اور شہری رضاکار کس سے بات کر رہے تھے ۔ اس کے لیے ان کے کال کا رجسٹر چیک کیا جا رہا ہے ۔18فروری کو رات ایک بجے کے قریب چار افراد جس میں سے ایک شخص پولس آفیسر کے طور پر خود کو متعارف کرایا اور باقی تین سیوک پولس کے طور پر خود کو پیش کیا۔انیس کے گھر میں داخل ہوگئے ۔پولس آفیسر انیس کے والد سالم خان سے بات کرنے لگے اور اس درمیان تین اہلکار اوپر جاکر انیس کو گھر کیتیسری منزل سے ڈھکیل دیا۔انیس کے والد کے دعوے کے مطابق اچانک گھر سے نیچے گرنے کی زوردار آواز آئی ۔جب ہم نے نیچے دیکھا تو وہ انیس تھا۔اس درمیان اوپر جانے والے تین افراد نے پولس آفیسر سے کہا کہ ’’سرکام ہوگیا ہے‘‘اور اس کے بعد یہ تینو ں گھر سے نکل گئے ۔انیس کے والد سالم خان نے دعویٰ کیا کہ ایک طرف ہم جلد سے جلد انیس کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کررہے تھے تو دوسری طرف آمتا تھانہ سے رابطہ کررہے تھے مگر صبح 9بجے تک کوئی پولس اہلکار نہیں آیا ۔یہ واقعہمنظر عام پرآنے کے بعدسے ہی ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور ان کے دس سالہ دور اقتدار میں پہلی مرتبہ بنگال کے دیہی علاقے کے مسلمان احتجاج کررہے ہیں۔