اور اللہ تعالیٰ بلاتا ہے (امن) و سلامتی کے گھر کی طرف اور ہدایت دیتا ہے جسے چاہتا ہے

   

اور اللہ تعالیٰ بلاتا ہے (امن) و سلامتی کے گھر کی طرف اور ہدایت دیتا ہے جسے چاہتا ہے سیدھے راستہ کی طرف۔ان کے لئے جنھوں نے نیک عمل کئے نیک جزا ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ اور نہ چھائے گا ان کے چہروں پر (رسوائی کا) غبار اور نہ ذلت (اثر ہوگا ) یہی لوگ جنتی ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔اور جنھوں نے برے کام کیے تو برائی کی سزا اس جیسی ہوگی۔ اور چھارہی ہوگی اُ ن پر ذلت ۔ نہیں ہوگا ان کے لیے اللہ ( کے عذاب) سے کوئی بچانے والا۔ گویا ڈھانپ دیئے گئے ہیں اُن کے چہرے کالی رات کے کسی ٹکڑے سے وہی دوزخی ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ (سورہ یونس:۲۵۔۲۷) 
اللہ تعالیٰ تمہیں فانی دنیا اور اس کی فنا پذیر لذتوں میں کھو جانے سے اس لئے روکتا ہے کہ تم کہیں ہوا وہوس کی زنجیروں میں مقید ہوکر نہ رہ جاؤ ۔ نفس و شیطان کے فریب میں پھنس کر اپنے حقیقی مقام سے بےخبر نہ ہو جاؤ۔ اللہ تعالیٰ تمہیں ایسی راہ پر چلنے کی دعوت دیتا ہے جس پر چل کر تم اپنی منزل پالوگے۔ تمہاری روح سدرہ نشین ہوگی اور تم قرب الٰہی کی سعادت سے بہرہ اندوز کر دیئے جاؤ گے۔ اس آیت میں بتایا جا رہا ہے کہ اطاعت گزار اور نافرمانبردار بندوں کے ساتھ یہ معاملہ نہیں ہوگا کہ جتنی انہوں نے نیکیاں کی ہیں ناپ تول کر اُن کے برابر اُن کو اجر دے دیا جائے گا اور بس بلکہ اجر کے علاوہ انہیں مزید انعامات اور احسانات سے بھی نوازا جائیگا۔ جن کا اندازہ آج کسی پیمانے سے نہیں لگایا جاسکتا۔ لیکن بدکاروں کو سزا اُن کے جرم سے زیادہ نہیں دی جائے گی۔ جتنا جرم ہے اُتنی ہی سزا۔ نیک بندوں کے ساتھ معاملہ کرنے میں جو دو عطا کو ملحوظ رکھا جائے گا اور بدکاروں کے ساتھ معاملہ کرنے میں عدل و انصاف کو پیش نظر رکھا جائیگا۔