ایک ابتدائی تحقیقات میں سگنلنگ مداخلت‘ یا لاپرواہی و منشاء کو حادثہ کی وجوہات کے امکان کے طور پر پیش کیاگیاہے۔
نئی دہلی۔سینئر اہلکاروں نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ مذکورہ ریلویز بلاسور تین ٹرینوں کے حادثے کی سی آر ایس رپورٹ کوعام نہیں کریگی تاکہ سی بی ائی کی جاری اس کیس میں تحقیقات پر کوئی ”دباؤ یامداخلت“ نہیں ڈالنے کو یقینی بنایاجاسکے۔
وہیں اب تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے‘ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن برائے ریلوے سیفٹی(سی آر ایس) نے اپنی رپورٹ میں یہ جانکاری دی ہے کہ یہ واقعہ ایک انسانی غلطی کے سبب ہوا ہے جو سگنلنگ اورٹیلی کام ڈپارٹمنٹ کے علاوہ ٹریفک محکمے پر تعینات اہلکاروں کی ذمہ داری کا حصہ ہے۔ ذرائع کے مطابق حکام ٹرین اپریشن کے لئے معیاری اپریٹنگ طریقہ کار پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔
ایک سینئر اہلکار نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ ”ہم سی آر ایس رپورٹ پر کسی بھی قسم کی تفصیلات نہیں بتائیں گے کیونکہ آزادنہ سی بی ائی تحقیقات جاری ہے۔ ایسا اس لئے کیاجارہا ہے کہ یہ رپورٹ کا کسی بھی طریقے سے دباؤ یا اثر دوسرے رپورٹ پر نہیں پڑے۔ہم دونوں رپورٹوں کا نوٹس لیں گے او رواقعہ کا مجموعی جائزہ لیں گے اور پھر جو بھی ضروری قدم اٹھائیں گے“۔
ساوتھ ایسٹرن سرکل سی آر ایس ایم چودھری جو واس حادثہ کی تحقیقات کررہے ہیں نے جمعرات کے روز ریلوے بورڈ کا اپنی رپورٹ داخل کی ہے۔ جمعہ کے روز بورڈ کے اعلی عہدیداروں نے رپورٹ پر تبصرے کرنے سے انکار کردیا اور کئی نے یہ دعوی کیاہے انہوں نے دستاویزات کا مطالعہ بھی نہیں کیاہے۔
عام طور پر اس طرح کی رپورٹ اعلی عہدیداروں تک کی رسائی میں ہوتی ہے خصوصی طور پر سی آر ایس کی جانب سے سفارش کردہ سدھار پر عمل کرنے کے لئے اس تک ان کی رسائی ناگزیر ہوتی ہے۔
حکام نے یاددلایاکہ سی آر ایس عام طور پر کسی بھی واقعہ کی تفصیلات رپورٹ داخل کرنے سے ایک ہفتہ قبل عبوری رپورٹ پیش کرتی ہے‘ اس مرتبہ اس نے ایک رپورٹ داخل کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ رپورٹ پر کسی بھی قسم کاتبصرہ یااس کو لیک نہ کریں۔
پہلے ہی ریلوے نے ساوتھ ایسٹرن ریلوے کے پانچ اعلی عہدیداروں کو تبادلہ کردیا ہے جس کے دائرے اختیار میں یہ حادثہ پیش آیاتھا۔ اڈیشہ کے ضلع بالاسور میں 2جون کے روز تین ٹرینیں ایک دوسرے سے ٹکرائیں تھی اور ا س حادثہ میں 293لوگوں کی جانیں گئیں اور1000سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
شالیمار سنٹرل کورامنڈل ایکسپرس اپنی تیزرفتار کے ساتھ بھانگا بازاسٹیشن کے لوپ لائن پر کھڑی مل گاڑی سے ٹکرائی تھی۔ متصل ریلوے لائن سے بنگلور ہواڑہ سوپر فاسٹ ٹرین اسی وقت گذری جوحادثہ کے بعد اس لائن پڑے ڈبوں سے ٹکرائی۔
سی آر ایس رپورٹ کے علاوہ سی بی ائی مذکورہ واقعہ کی تحقیقات بھی کررہی ہے۔ایک ابتدائی تحقیقات میں سگنلنگ مداخلت‘ یا لاپرواہی و منشاء کو حادثہ کی وجوہات کے امکان کے طور پر پیش کیاگیاہے۔
نئی دہلی۔سینئر اہلکاروں نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ مذکورہ ریلویز بلاسور تین ٹرینوں کے حادثے کی سی آر ایس رپورٹ کوعام نہیں کریگی تاکہ سی بی ائی کی جاری اس کیس میں تحقیقات پر کوئی ”دباؤ یامداخلت“ نہیں ڈالنے کو یقینی بنایاجاسکے۔