ایمرجنسی سے نمٹنے فوج کو ہمیشہ تیار رہنا چاہئے :راجنا تھ

,

   

شمالی سرحد پر حالات کے پرامن حل کیلئے ہر سطح پر بات چیت جاری رہے گی، فوج کو جدید بنانے پر بھی زور

نئی دہلی: وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے فوج سے کہا ہے کہ وہ موجودہ اور ماضی کے عالمی واقعات سے سبق سیکھے اور تمام پہلوؤں کو ذہن میں رکھتے ہوئے مستقبل کی حکمت عملی بنائے اور مختلف قسم کے ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ہمیشہ تیار رہے ۔سکم کے گنگٹوک میں اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ شمالی سرحد پر حالات کے پرامن حل کیلئے ہر سطح پر بات چیت جاری رہے گی۔ انہوں نے فوج کو جدید بنانے پر بھی زور دیا۔وزیر دفاع نے خراب موسم کے پیش نظر آرمی کے سخنا بیس سے کمانڈروں سے خطاب کیا اور کہا کہ اس سے عالمی سطح پر سب متاثر ہوتے ہیں۔ مستقبل میں جنگ کی مختلف شکلیں ہوں گی اور یہ دنیا کے مختلف حصوں میں جاری فوجی تنازعات سے بھی ظاہر ہوتا ہے ۔ اس کیلئے مسلح افواج کو حکمت عملی اور منصوبہ بندی کرتے وقت ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھنا چاہیے ۔انہوں نے کہا‘‘ہمیں عالمی واقعات، حال اور ماضی سے سیکھتے رہنا چاہیے ، تاکہ نقصان کو روکا جا سکے ۔ ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ ہم چوکس رہیں، باقاعدگی سے جدید بنیں اور مختلف ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے مسلسل تیار رہیں۔ملک کی شمالی سرحدوں پر موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے سنگھ نے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج پر مکمل اعتماد ظاہر کیا لیکن یہ بھی کہا کہ پرامن حل کیلئے ہر سطح پر بات چیت جاری رہے گی۔ وزیر دفاع نے بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کی کوششوں کو سراہا جس نے مشکل حالات میں کام کرتے ہوئے مغربی اور شمالی سرحدوں پر سڑکوں کے رابطوں میں زبردست بہتری لائی ہے اور یہ بہتری جاری رہنی چاہیے۔ ملک کی مغربی سرحدوں پر صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے سرحد پار دہشت گردی سے نمٹنے میں ہندوستانی فوج کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ دشمن کی جانب سے پراکسی وار ابھی بھی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے میں سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف)، پولیس فورسز اور فوج کے درمیان بہتر تال میل کی تعریف کرتا ہوں۔ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مربوط کارروائیاں خطے میں استحکام اور امن کو بڑھانے میں معاون ثابت ہو رہی ہیں۔