نئی دہلی۔ 28 جون (یواین آئی) دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران آئین کا گلا گھونٹ کر اور جمہوریت کا قتل کر کے ملک میں ایک سیاہ باب کا اضافہ کیا گیا۔ ہفتہ کو یہاں بی جے پی مہیلا مورچہ کی طرف سے منعقدہ ماک پارلیمنٹ میں حصہ لینے کے بعد محترمہ ریکھا گپتا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس میں ایمرجنسی کے 50 سال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس میں حصہ لے کر بہت اچھا لگا اور سیاسی پلیٹ فارم پر کام کرنے والی خواتین کو بھی اس بات کا ٹھوس علم ہونا چاہیے کہ 25 جون 1975 کو اس ملک میں کیا ہوا، ایمرجنسی کے دوران ملک کو 21 ماہ کیلئے جیل میں تبدیل کر دیا گیا اور لاکھوں افراد کو جیل بھیج دیا گیا۔ اس کے پیچھے صرف اور صرف اقتدار اور تخت کا لالچ تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران آئین کا گلا گھونٹ دیا گیا اور جمہوریت پر شب خون مار کر ملک میں سیاہ باب کا اضافہ کیا گیا۔ آج اس ماک پارلیمنٹ کے ذریعہ خواتین نے اس باب کا علم حاصل کیا کہ ہندوستان میں لوگوں نے کس طرح ناانصافی دیکھی اور سہی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام ملک کے مختلف حصوں میں ہونے چاہئیں۔ ملک میں کوئی بھی حکومت آئین سے بالاتر نہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہاکہ ایمرجنسی کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر میں نے مہاراشٹرا سدن میں دہلی پردیش مہیلا مورچہ کے زیر اہتمام ماک پارلیمنٹ میں جمہوریت کے قتل کے اس سیاہ باب کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ 1975 میں، صرف ایک خاندان کا اقتدار بچانے کے لیے ، کانگریس حکومت نے پورے ملک کو کھلی جیل میں تبدیل کر دیا تھا۔
بغیر کسی اپیل کے وہ ہزاروں قیدیوں کو جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ آئین کو آج یاد رکھنا چاہیے کہ ہندوستان کی روح کو سب سے زیادہ دھچکا خود کانگریس کی آمریت نے لگایا تھا، اس وقت کی کانگریس حکومت نے آزادی اظہار، انصاف اور آئین کی قدروں کا گلا گھونٹ کر آئین کا قتل کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ناری شکتی راشٹراشکتی بن رہی ہے ، خواتین کو مکان، بیت الخلا، گیس کنکشن اور صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات میسر آئی ہیں، مسلم بہنوں کو تین طلاق سے نجات دلائی گئی ہے اور پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلیوں میں 33 فیصد ریزرویشن کے ذریعے جمہوریت میں خواتین کی مساوی شرکت کو یقینی بنایا گیا ہے ۔