مبینہ طور پر مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیق کے قتل کے پیچھے انمول بشنوئی کا ہاتھ بتایا جاتا ہے۔
نئی دہلی: این آئی اے نے جیل میں بند گینگسٹر لارنس بشنوئی کے چھوٹے بھائی انمول بشنوئی کی گرفتاری کی اطلاع دینے والے کو 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا ہے، حکام نے جمعہ کو کہا۔
انمول بشنوئی، جو اپریل میں اداکار سلمان خان کی ممبئی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے ریڈار کے تحت ہیں، کو بھی انسداد دہشت گردی ایجنسی کی انتہائی مطلوب فہرست میں ڈال دیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ انمول بشنوئی عرف بھانو – جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کینیڈا میں رہتا ہے اور امریکہ کا باقاعدہ سفر کرتا ہے – پر انعام کا اعلان گزشتہ ماہ کیا گیا تھا۔
انمول بشنوئی کو ممبئی کے باندرہ میں 12 اکتوبر کو مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیق کے قتل کے پیچھے بھی مبینہ طور پر ہاتھ بتایا جاتا ہے۔
ممبئی کی ایک عدالت نے حال ہی میں خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کے واقعے میں ملوث دو ملزمان میں سے ایک کی ضمانت مسترد کر دی، یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے انمول بشنوئی کے اکسانے پر خان کو قتل کرنے کی “ارادہ یا علم” سے ایسا کیا۔
انمول بشنوئی اور لارنس بشنوئی، جن کا تعلق پنجاب کے فاضلکا سے ہے، دونوں کو کیس میں مطلوب ملزم کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
لارنس بشنوئی اس وقت گجرات کے سابرمتی جیل میں بند ہیں۔
اپریل میں انمول بشنوئی کے خلاف ایک لک آؤٹ سرکلر بھی جاری کیا گیا تھا، جس نے خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کے واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
این آئی اے کی طرف سے اگست 2022 میں دونوں بشنوئی بھائیوں سمیت نو ملزمان کے خلاف ایک ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی، جو کہ “فنڈ اکٹھا کرنے، نوجوانوں کو بھرتی کرنے کے لیے یونین ٹیریٹری آف دہلی اور دیگر حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینے کی سازش کا حصہ تھے۔