این ایس ایف کی فاضل اراضی پر قبضہ کی ناکام کوشش

   

Ferty9 Clinic

بودھن میں سیاسی و سماجی تنظیموں کا زبردست احتجاج ، آر ڈی او کو یادداشت
بودھن /22 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سابقہ نظام شوگر فیکٹری شکرنگر کے بنڈی یارڈ ( گنے سے لدی بیل بنڈیاں ٹھہرانے کی جگہ ) جو سال 2002 کے بعد سے بے کار پڑی ہوئی ہے ۔ جس کا سروے نمبر 178&78/1 ہے پر بعض افراد JCB کے ذریعہ صاف صفائی کرتے ہوئے مبینہ طور پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جس کو مقامی افراد نے ناکام بنادیا ۔ قبل شہر میں واقع متذکرہ کروڑہا روپئے مالیتی قیمتی اراضی پر مبینہ طور پر دلیرانہ انداز میں قبضہ کی کوشش کی اطلاع شہر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ۔ اس این ایس ایف کی فاضل اراضی پر قبضہ کرنے کی کوشش کے خلاف مقامی سیاسی و سماجی تنظیموں نے احتجاج بلند کیا ۔ آج کانگریس پارٹی کی طرف سے امبیڈکر چوراستہ سے آر ڈی او آفس تک زبردست ریالی نکالی گئی جس میں سابقہ چیرمین بلدیہ محمد غوث الدین ، شیخ محی الدین پاشاہ ٹاون صدر جی پرساد گنگا شنکر عابد سیٹھ ، خواجہ فیاض الدین ، راجیشور پٹیل ، وشنو ، رویندر ریڈی ، شیخ کلیم ، دامودھر و سرگرم کارکنوں کی کثیر تعداد نے حصہ لیا اور دفتر آر ڈی او پہونچکر آر ڈی او گوپی رام سے ملاقات کرکے انہوں نے بتایا کہ شکرنگر کی فاضل اراضی پر دن کے اوقات میں کھلے عام بعض افراد قبضہ کرنے کی کوشش کی ۔ جس کو مقامی عوام نے ناکام بنادیا ۔ لیکن سرکاری عہدیدار سب کچھ دیکھتے ہوئے بھی اس ناجائز قبصہ کو نظر انداز کردیا ۔ کانگریس پارٹی کے قائدین نے الزام عائد کیا کہ اس ناجائز قبضہ کی پشت پناہی برسر اقتدار سیاسی جماعت کے قائدین کر رہے ہیں۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران اچن پلی لب سڑک پر واقع محکمہ آبپاشی کی اراضی اور جدید بس اسٹانڈ کے قریب واقع سات پلی نالہ کی اراضی جس کے چھ دروازوں کو بند کرکے این پر قبضہ کرلیا گیا ۔ وقف اراضیات کے علاوہ بلدیہ کی اراضی پر موجود ایک خانگی تعلیمی ادارہ کی اراضی جس کو ادارے کی انتظامیہ فروخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ قائدین نے سرکاری اراضیات کا تحفظ کرنے اور مبینہ طور پر ناجائز قبضہ کرنے والوں اور ان کی مدد کرنے والے قائدین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا آر ڈی او سے مطالبہ کیا ۔