مذکورہ بین مذہبی اجلاس میں ہندو اور مسلم مذہبی رہنماؤں نے بھروسہ دلایا کہ ان کی سنجیدگی ملک میں امن اور ہم آہنگی کے لئے ہوگی۔
نئی دہلی۔ایودھیا متنازعہ اراضی پر سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے ایک روز بعد نیشنل سکیورٹی مشیر اجیت دوال نے مختلف مذاہب کے رہنماؤں کے ساتھ اجلاس کیاہے۔مذکورہ اجلاس اجیت دوال کے گھر پر منعقد ہوئی تھی۔
مذکورہ بین مذہبی اجلاس میں ہندو اور مسلم مذہبی رہنماؤں نے بھروسہ دلایا کہ ان کی سنجیدگی ملک میں امن اور ہم آہنگی کے لئے ہوگی۔
ہندو لیڈران سوامی پرماتما نندا‘ اودیش نند گری‘ بابا رام دیو‘ چیدا نند سرسوتی او رمسلم علماؤں میں جمعیت علمائے ہند کے صدر محمود مدنی او رشیعہ عالم مولانا کلب جواد اکے علاوہ دیگر بھی اجیت دوال کے گھر پر منعقد اجلاس میں شامل تھے
۔نوید احمد مجلس مشاروت اور سلیم انجینئر برائے جماعت اسلامی ہند بھی اجلاس کا حصہ تھے۔اجلاس سے ایک روز قبل این ایس اے نے اودیش نند گری‘ سوامی پرماتما نند اور بابا رام دیو سے ایک گھنٹہ طویل بات چیت کے بعد کی ہے۔
اتوار کے میٹنگ میں ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو زیر بحث لایاگیا اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے راہ ہمواری کرنے پر بھی غور وخوص کیاگیاہے۔
ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے پس منظر میں بین مذہبی اجلاس کا مرکز توجہہ دونوں کمیونٹیو ں کے درمیان میں امن اور ہم آہنگی کی برقراری پر توجہہ دی گئی ہے۔کلچرل سنٹر کے صدر سراج الدین قریشی اور شعیہ عالم دین کلب جواد نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو کسی جیت یا کسی کی شکست کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
یوگا گرو بابا رام دیو نے میٹنگ کے بعد کہاکہ وہ کسی بھی قیمت پر ملک میں امن وہم آہنگی کی برقراری کو یقینی بنانے کاکام کریں گے۔ این ایس اے نے میٹنگ میں موجود ہر فرد سے راست اور ذاتی طور پر بات کی ہے۔
مذہبی رہنماؤں نے ’نئے ہندوستان‘ کو متحد کرنے کی پہل میں وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی ستائش کی