جابا میں ہندوستانی حملے کے جائے مقام پر متعین ایک فوجی نے کہاکہ’’ وہ کہہ رہے ہیں تین سولوگوں کو مار دیا ہے مگر تین سو درخت کو بھی نقصان نہیں پہنچاسکے‘‘
جابا‘پاکستان۔شمال مشرقی پاکستان کے ایک مذہبی اسکول کی سائیڈ پر ددہشت گردوں کے اسلامک گروپس ٹریننگ کیمپ کو جنگی جہازوں کے ذریعہ فضائیہ حملے میں بڑی تعداد میں دہشت گردوں کے مارے جانے کے متعلق ہندوستان کے اعلان کے ایک رو زبعدمذکورہ مقام غیر مہندم اور ویران دیکھائی دے رہا ہے۔
رائٹرس کی ٹیم نے مدرسہ یامذہبی اسکول کا جمعرات کے روز سو میٹر کے فاصلے سے مشاہدہ کیا ‘ جہاں پر دو ہندوستانی میزائیل مارگرائے گئے ہیں۔ مذکورہ عمارت پہاڑ کی اونچائی پر موجود ہے اور اس کے اطراف واکناف میں درخت ہیں‘ جس پر نقصان کے کوئی نشان دیکھائی نہیں دے رہے ہیں۔
اعلی معیاری سٹیلائٹ تصویروں کا بھی چہارشنبہ کے روز رائٹرس نے مشاہدہ جس میں بھی یہ مدرسہ جس کے متعلق کہاجارہا ہے کہ دہشت گرد گروپ جیش محمد چلارہا ہے ‘ جو کا توں دیکھائی دے رہا ہے اور اپریل2018میں سیٹلائٹ سے لے گئی تصوئیر کے مماثل ہے۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختون کے بالاکوٹ میں جابا گاؤں کے قریب رہنے والے مقامی لوگوں نے رائٹرس کو بتایا کہ طویل عرصہ سے مدرسہ غیر کارگرد ہے۔ ایک مکین جس نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ’’ پچھلے سال ہی اس کو بند کردیاگیاتھا‘‘۔
جابا کی پہاڑیوں کے اوپر تعمیر ایک سفید عمارت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ‘ ایک دیہاتی نے کہاکہ’’اس کا استعمال مدرسہ کے لئے کیاجاتا تھا مگر اب یہ کام نہیں کررہا ہے‘‘۔ مذکورہ سائیڈ کی سٹلائیٹ تصوروں سے اشتراک کیاگیاہے۔
ایک اور شخص محمد نسیم نے کہاکہ یہاں علاقے میں مدرسے ہیں جو 1978-88کے درمیان میں ضیا الحق کے دورحکومت میں قائم کئے گئے تھے مگر ’’ اس مقام پر اب کوئی مدرسہ نہیں ہے‘‘۔
ضیا کی اسلامی پالیسیاں کو پاکستانی سوسائٹی کو شدت پسندی کی طرف راغب کرنے کی طرح دیکھی جاتی ہیں۔
دوسرے راستے سے جب رائٹرس نے مدرسہ تک پہنچنے کی کوشش کی توسکیورٹی وجوہات کے حوالے سے پاکستانی سکیورٹی عہدیداروں نے علاقے میں جانے سے روک دیا۔
مدرسہ کے قریب میں موجود ملٹری عہدیداروں نے جے ای ایم کے متعلق بات کرنے سے انکار کردیا ‘ مگر کہاکہ ’’ ہندوستانی حملے میں نہ تو کوئی جانی نقصان ہوا ہے اور نہ ہی کسی عمارت کو نقصان پہنچا ہے‘ مقامی لوگوں کے طرز ہی بات کہی۔
جابا میں ہندوستانی حملے کے جائے مقام پر متعین ایک فوجی نے کہاکہ’’ وہ کہہ رہے ہیں تین سولوگوں کو مار دیا ہے مگر تین سو درخت کو بھی نقصان نہیں پہنچاسکے۔ شکر ہے خدا کا ہمارے چار یا پانچ گھروں کو بھی کسی قسم کا انہو ں نے نقصان نہیں پہنچایا‘‘۔
وزیراعظم ہند نریندر مودی کی حکومت نے کہاتھا کہ 26فبروری کے روز ان کے میزائیلوں نے مدرسہ کی سائیڈ پر صحیح نشانہ لگایاہے۔
ہندوستان کے بیرونی اور دفاعی منسٹرس نے پچھلے پانچ دنوں سے سٹلائیٹ تصویریں دیکھتے ہوئے اس پر تبصرہ کرنے یا فضائیہ حملے کے متعلق ان کے سرکاری بیان کو کمزور کرنے پر مشتمل بھیجے گئے سوالات کا اب تک جواب نہیں دیا ہے۔
ہندوستان نے جموں کشمیر کے پلواماں میں14فبروری کے روز پیش ائے دہشت گردانہ خود کش حملہ جس میں چالیس سی آر پی ایف جوان شہید ہوگئے تھے اور اس کے بعد ہندوستان او رپاکستان کے مابین کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا ۔
مذکورہ دہشت گرد حملہ جس کی ذمہ داری جے ای ایم نے لی تھی کے ردعمل کے طور پر پاکستان کے بالاکوٹ میں جیش کے دہشت گر د ٹھکانوں پرانڈین ائیر فورس نے فضائیہ حملہ کیاتھا