مری وحشت کا اندازہ تو ہوجاتا زمانے کو
!جبینِ زندگی پر اک شکن ہی آگئی ہوتی
برڈفلو پر تشویش کی لہر
ہندوستان میں کورونا وائرس کی وبا سے پریشان عوام کو اب برڈ فلو کی وبا نے تشویش میں مبتلا کردیا ہے ۔ اب تک 7 ریاستوں کیرالا ، راجستھان ، مدھیہ پردیش ، ہماچل پردیش ، ہریانہ ، گجرات اور اترپردیش سے برڈفلو کی تصدیق ہوئی ہے ۔ ریاست تلنگانہ میں بھی برڈ فلو سے مرغیاں مرنے کی اطلاعات کے بعد پولٹری صنعت کو شدید نقصان ہونے کا اندیشہ ہورہا ہے ۔ برڈ فلو کی تیزی سے منتقلی کو روکنے کے لیے حکومت کو فوری حرکت میں آنے کی ضرورت ہے ۔ اس وبا کی منتقلی کے اہم مراکز کا پتہ چلا کر اس بیماری کو پھیلنے سے روکا جانا چاہئے ۔ کیرالا میں برڈفلو کی روک تھام کے لیے مناسب اقدامات کرتے ہوئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں ۔ کورونا کے باعث ملک کی تاجر برادری اپنے کاروبار کے ٹھپ ہونے سے مالیاتی مشکلات کا شکار ہے ۔ حکومت نے ان کی امداد کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھائے ہیں ۔ اب ملک کی ایک بڑی صنعت پولٹری فارم کو برڈفلو سے نقصان ہورہا ہے تو حکومت کو امدادی پیاکیج کے ساتھ آگے آنے کی ضرورت ہے ۔ غیر سیاسی اداروں کے مفادات کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ کورونا کی دوسری لہر اور نئی شکل کی لہر نے حکومت سے لے کر عوام کو خوف زدہ کردیا ہے ۔ اس طرح کی وباؤں پر نظر رکھنے اور کورونا سے بچانے کے اقدامات کے ساتھ برڈفلو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اب تک حکومت نے کوئی سخت قدم نہیں اٹھائے ہیں ۔ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کو ایک صحت مند ماحول فراہم کرنے کو یقینی بنائے ۔ ریاستوں میں برڈفلو کی دہشت پیدا ہوئی ہے ۔ اب تک جن ریاستوں میں اس بیماری کی تصدیق ہوچکی ہے وہاں حکومت اور مرکز نے بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے موثر کارروائی شروع نہیں کی ۔ مرکز کی مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ وزارت صحت اور وزارت انیمل ہسبینڈری اور دیگر محکموں کے تال میل کے ساتھ ریاستوں سے مشاورت جاری رکھے تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے ۔ دہلی میں کوؤں کی موت کے بعد ان کے نمونے کو جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے ۔ اس مرتبہ برڈفلو جنگلاتی پرندوں اور کوؤں میں بھی دیکھا جارہا ہے ۔ قومی پرندہ مور بھی برڈفلو کا شکار ہوا ہے ۔ کیرالا میں وبائی تحقیقات کے لیے مرکزی ٹیمیں پہونچ چکی ہیں تو اسی خطوط پر دیگر ریاستوں کے لیے بھی مرکزی ٹیمیں روانہ کی جانی چاہئے ۔ ریاستوں اور مرکز کے عہدیداروں کے درمیان انتظامی امور کا جائزہ لینا وقت کا تقاضہ ہے ۔ مرکز کے سکریٹری ڈی اے ایچ ڈی نے ریاستی مویشی پروری محکموں سے بیماری کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے صحت کے عہدیداروں کے ساتھ موثر بات چیت اور تال میل کو یقینی بنانے اور انسانوں میں بیماری کے پھیلاؤ کے امکانات سے بچنے کے لیے جنگی بنیادوں پر انتظامات کیے جانے چاہئے ۔ اس کے علاوہ جنگلاتی پرندوں کی منتقلی یا نقل مکانی سے بھی برڈفلو پھیل رہا ہے ۔ پانی کے ذرائع ، پرندوں کی منڈیوں ، چڑیا گھروں ، پولٹری فارموں وغیرہ کے آس پاس نگرانی بڑھا دینی ہوگی جو پرندے برڈفلو سے متاثر ہیں یا فوت ہوچکے ہیں ان کے باقیات کو مناسب طریقے سے تلف کرنے اور پولٹری فارموں میں مضبوط و طاقتور بائیو سیکوریٹی کو یقینی بنانا بھی حکومت اور متعلقہ محکموں کی ذمہ داری ہے ۔ تلنگانہ میں اگرچیکہ برڈ فلو کا اثر کم ہے لیکن متعلقہ محکموں اور عہدیداروں کو ابھی سے چوکسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ برڈفلو کی بیماری انسانوں میں منتقل ہونے کے اندیشے بھی تشویش کا باعث ہیں ۔ 1997 میں ہانگ کانگ کی پرندہ مارکٹ میں برڈفلو پھیلنے کے بعد اس بیماری کے انسانوں میں منتقل ہونے کی خبروں نے عوام الناس کو پریشان کردیا تھا ۔ اب پھر ایک بار یہی صورتحال ابھرنے کا ڈر پایا جارہا ہے۔ عوام الناس کو بھی افواہوں سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ احتیاطی اقدامات پر توجہ دینی چاہئے ۔۔
