بچوں میں مطالعے کے شوق یعنی کتب بینی کو نا صرف تعلیمی میدان بلکہ زندگی کے دیگر شعبوں میں بھی کامیابی سے جوڑا جاتا ہے۔ بچوں کو کتابیں پڑھانا تو اتنا مشکل کام نہیں، لیکن کتابوں سے محبت سکھانا والدین، خاص طور پر ماوں کیلئے محنت طلب کام ضرور ہے۔ ماہرین کے مطابق، درج ذیل طریقوں پر عمل پیرا ہوکر آپ اپنے بچوں میں کتب بینی کی عادت پیدا کرسکتے ہیں:
خود کتابیں پڑھیں : بچوں میں مطالعے کا شوق پروان چڑھانے کا بہترین طریقہ بچوں کے سامنے خود کتابیں پڑھنا ہے ۔ بچوں کے سامنے کتابیں پڑھیں۔ اس طرح بچے کے اندر بھی کتاب پڑھنے کا شوق پیدا ہوگا۔ والدین روزانہ کتابیں پڑھیں تاکہ بچہ غیر محسوس طریقے سے اس جانب راغب ہوسکے۔
گھر میں کتب خانہ : گھر میں بھلے چھوٹا سا ہی سہی مگر ایک کتب خانہ ہونا ضروری ہے کیونکہ یہ بچوںکومطالعے کا شوقین بنانے میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھر میں موجود کتابوں کی تعداد اور بچوں کی مجموعی تعلیمی قابلیت کے درمیان ایک مضبوط تعلق ہے۔ وہ والدین جو گھر میں زیادہ تعداد میں کتابیں رکھتے ہیں اس حوالے سے زیادہ فائدے میں رہتے ہیں۔ ایسا اس لئے ہے روزانہ کی بنیاد پر کتابوں سے تعلق انہیں اس کا عادی بنا دیتا ہے۔
کتابیں پڑھ کر سنائیں : کتابیں پڑھنے کو ایک تفریحی گروہی سرگرمی بنانے کے بھی اپنے فوائد ہیں۔ گروپ میں اگر باآواز کتاب پڑھی جائے تو بچے الفاظ کا صحیح تلفظ بھی سیکھتے ہیں اور اس سے ان کی پڑھنے کی روانی بھی بہتر ہوتی ہے۔
دلچسپ انداز اپنائیں : اگرآپ اپنے بچے کو مطالعے کے عادی بنا رہے ہیں تو انہیں کتابیں کافی مزیدار محسوس ہونے لگیں گی۔ مگر پھر بھی انہیں یہ معلوم نہیں ہوگا کہ دنیا میں کس کس طرح کے موضوعات پر کتابیں پائی جاتی ہیں۔ چنانچہ جب کبھی بھی آپ باہر جائیں اورآپ کا بچہ آپ سے چیزوں کے بارے میں سوال کرے توآپ ان سوالات کو نوٹ کرلیں۔ اس کے بعدآپ دوکام کرسکتے ہیں ۔ان طریقہ تو یہ ہے کہ خود پڑھ کر اس سوال کا جواب بچوں کو دے دیا جائے، مگر زیادہ اثرانگیز طریقہ جو بچوں کو کتاب سے محبت سکھائے گا وہ یہ ہے کہ بچوں کے پسندیدہ موضوعات سے تعلق رکھنے والی کتابوں کا تحفہ مہینے میں ایک بار ضرور دیجئے۔
مطالعے کو عادت بنالیں : دیگر کئی صحت بخش چیزوں اور کھیل کی سرگرمیوں کی طرح کْتب بینی کا شوق بھی بچوں کی عادت میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ بحیثیت والدین آپ روزانہ مطالعے کیلئے وقت مخصوص کرسکتے ہیں۔ کیونکہ کسی بھی چیز کی عادت اسی وقت ہوتی ہے جب اسے روزانہ اور مسلسل کیا جائے، چنانچہ کوشش کریں کہ آپ کسی بھی دن بلا ناغہ چاہے آپ کتنے ہی مصروف کیوں نہ ہوں اس کو عادت کو بچوںمیں پروان چڑھائیں۔ایک سروے کے مطابق، مطالعہ کرنے والے بچوں میں اعتماد، یادداشت اور قائدانہ صلاحیتیں زیادہ ہوتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق، باقاعدگی سے کتب بینی کرنے والے افراد نا صرف روزانہ کوئی نہ کوئی نئی بات سیکھتے ہیں بلکہ ان کی معلومات اور ذہانت کا معیار بھی دیگر افراد کی نسبت بہتر ہوتا ہے۔ ذخیرہ الفاظ کے حصول میں اضافہ، فلاح و بہبود کی اعلیٰ سطح، مطالعہ کرنے والا ذہن اپنے خیالات کو واضح الفاظ میں بیان کرسکتا ہے، اور مطالعہ کی عادت، تعلیم کے میدان میں کامیابی کیلئے خاندان کی سماجی و اقتصادی حیثیت سے زیادہ اہم ہے‘‘۔ نوعمری میں مطالعہ کی عادت جوانی میں دیگر فوائد کا باعث بن سکتی ہے۔ ورلڈ اکنامک فورم کا بک کلب ہر ماہ ایک کتاب پیش کرتا ہے اور دنیا بھر کے قارئین کو مختلف قسم کے افسانے اور غیر افسانوی عنوانات پر گفتگو کرنے کی دعوت دیتا ہے۔رپورٹ میںہر مرحلے پر بچوں میں مطالعہ کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔