بھوکوں کو کھانے کھلانے کے لئے جائیداد فروخت کرنے والی فیملی

,

   

کرناٹک کے کولار میں دو مسلم بھائیوں نے 2000کے قریب خاندانوں کو کھانہ کھلانے کے لئے اپنی جائیداد فروخت کرکے پچیس لاکھ روپئے اکٹھا کئے ہیں
حیدرآباد۔ایک متواسط خاندان نے غریبوں کو کھانا کھلانے کے لئے اپنی جائیداد کا ایک حصہ فروخت کرکے لوگوں کو دل جیت لیاہے اور کرناٹک کے مقامی میڈیا میں بھی ان کی خوب ستائش کی جارہی ہے۔

بنگلورو سے 40کیلومیٹر کے فاصلے پر کولار کے ساکن تجمل پاشاہ(40)اور ان کے بھائی مزمل پاشاہ(32)ملک میں 22مارچ سے نافذ مکمل لاک ڈاؤن جو سی او وی ائی ڈی 19عالمی وباء کے پیش نظر کیاگیا ہے اس کے بعد سے انتھک جدوجہد میں مصروف ہیں۔

اٹونگرکے ساکنان پاشاہ (بھائی)اپنے اردگر بھوکے‘ پیاسی او ربے بس خاندانوں کو دیکھ کر پریشان تھے۔

ایک متواسط خاندان سے ان کا تعلق ہونے کی وجہہ سے وہ بے یار مددگار لوگوں کی بھوک پیاس کی تکالیف سے اچھی طرح واقف تھے۔انہوں نے فیصلہ کیاکہ وہ اپنے شہر میں موجود اپنی1400اسکوئر فٹ کی اراضی میں سے کچھ حصہ فروخت کردیں گے۔

معاملہ 25لاکھ میں طئے ہوا اور خریدی کرنے والا کو بھائیوں کی منشاء سے اچھی طرح واقفیت تھی کہ وہ یہ پیسہ خیراتی کاموں میں لگائیں گے اور انہوں نے پیسہ ادا کرنے میں کوئی تاخیر نہیں کی۔تجمل او رمزمل نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ یہ اپریشن شروع کیا اور علاقے کے غریبوں کے گھروں تک رسائی شروع کردی۔ان کی توجہہ ضلع سرکاری اسپتال کے احاطے میں پھنسے ہوئے مریضوں کی جانب مبذول ہوئی۔

گاؤں میں اپنے رشتہ داروں کی خدمات اور انہیں کھانے فراہم کیا‘جن کا کوئی پرسان حال نہیں تھا۔ ان کے لئے دونوں نے کھانے کے پیاکٹس کا انتظام کیا۔

جیسے پر دونوں بھائیوں کے خدمات کی جانکاری وسیع ہوئی تو اطراف اکناف کے مقامات سے بھی درخواستیں موصول ہونے لگیں۔کم عمر میں یتم ہوجانے والے دونوں بھائیوں نے رائیل اسٹیٹ کے کاروبار میں قدم جمائے اور اپنے لئے ایک ٹھکانے کی جدوجہد میں پچھلے تیس سالوں سے مصروف تھے۔

ماضی کے حالات سے پریشان حال دونوں بھائیوں نے اپنی فروخت کی ہوئی جائیداد سے حاصل رقم کے ذریعہ بڑے پیمانے پر گروسری سامان کا ارڈر دینا شروع کردیا اور چاول‘ دال‘ اٹا‘ شکر‘ چائے کی پتی‘ تیل کے پیکٹس کے علاوہ سنیٹائزر اور ماسک پر مشتمل پیکٹس کی تیاری شروع کردی اور واٹس ایپ گروپ کے ذریعہ حقیقی ضرورت مندوں کی نشاندہی کے بعد ان تک یہ سامان پہنچنا شروع کردیا۔

صاحب ثروت اصحاب کو اس بات کی اندازہ نہیں تھا۔ مقامی ہوٹل کے مالک جنید خان اور ایک کی کاروباری راجیش سنگھ بھی ان کے ساتھ مل گئے۔

کچھ معمولی مدد بھی دیگر اصحاب سے آنے شروع ہوگئی۔ تجمل پانچ بچوں کے والد ہیں جبکہ مزمل کے دوبچے ہیں۔ تجمل کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیحات میں سب سے پہلے ان گھروں تک پہنچانا ہے جن کے پاس مرد حضرات نہیں ہیں۔ دوسرا یومیہ اجرت پر کام کرنے والے لوگ ہیں جس کی زندگی لاک ڈاؤن کی وجہہ سے منجمد ہوگئی ہے۔

یتیموں‘ معمرشہریوں اور مریضوں کے گھروں پر راشن کٹس کی سربراہی کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔کھانے کے پیکٹس اسپتالوں میں مریضوں کی نگرانی کے لئے موجود لوگوں‘ ریلوے اسٹیشنوں اور بس اسٹاپس پر پھنسے ہوئے افراد اور بے روزگار لیبروں تک جو راجستھان سے ائے ہیں اور نرسا پور انڈسٹریل اسٹیٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

کولا ر سے 15کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع بنگا رپیٹ کی بے یارومددگار خواتین کے لئے بھی دونوں بھائی کٹس روانہ کررہے ہیں اس کے علاوہ بنگلورو چینائی ریلوے لائن کے معروف جنکشن پر بھی یہ روانہ کئے جارہے ہیں۔ پندرہ دنوں سے دونوں بھائی یہ کام انجام شب روز انجام دے رہے ہیں۔

اس گروپ نے اب تک 1500راشن کٹس کی تقسیم عمل میں لائی ہے اور ایک ہزار کٹس مزید تقسیم کے لئے تیار ہیں۔ٹاؤن کے بہت سارے لوگ ان کے ساتھ جڑگئے ہیں تاکہ ضرورت مندو ں میں کٹس کی تقسیم عمل میں لائی جاسکے۔

کئی کرناٹک کے نیوز چینل اس امدادی کام کو اجاگر کررہے ہیں جو مشکل حالات میں ضرورت مندوں کی مددکے لئے کام کررہے ہیں۔

دونوں بھائیوں کے نمبرات یہاں پر دئے جارہے ہیں
تجمل پاشاہ

96636-68444.

مزمل پاشاہ
78993-46674.