بہار میںمہا گٹھ بندھن کی قیادت

   


چیف منسٹر بہار و جنتادل یونائیٹیڈ کے صدر نتیش کمار نے اعلان کردیا ہے کہ ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات جب 2025 میں منعقد ہونگے تو مہاگٹھ بندھن کی قیادت آر جے ڈی لیڈر و موجودہ ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی یادو کریں گے ۔ تیجسوی یادو دوسری مرتبہ بہار کے ڈپٹی چیف منسٹر بنے ہیں اور گذشتہ اسمبلی انتخابات میں انہوں نے آر جے ڈی اور کانگریس اتحاد کی انتخابی مہم تن تنہا سنبھالی تھی اور بی جے پی و جے ڈی یو کے اتحاد کو تقریبا شکست سے دو چار کردیا تھا ۔ کچھ مقامات پر ووٹوں کی گنتی میں الٹ پھیر کے الزامات عائد کئے گئے تھے تو کچھ مقامات پر مفادات حاصلہ کی مہم کی وجہ سے بی جے پی کو فائدہ پہونچا تھا اور آر جے ڈی و کانگریس کا اتحاد حکومت قائم کرنے سے پیچھے رہ گیا تھا ۔ اب جبکہ نتیش کمار نے دوبارہ بی جے پی سے اتحاد توڑ دیا ہے اور دوبارہ آر جے ڈی و کانگریس کے ساتھ مہا گٹھ بندھن میںشمولیت اختیار کرلی ہے تو نتیش کمار کی چیف منسٹری میں تیجسوی یادو دوبارہ ڈپٹی چیف منسٹر بن گئے ہیں۔ آر جے ڈی ۔ جے ڈی یو اور کانگریس کے اتحاد میں تیجسوی یادو ایک مقبول اور نوجوان لیڈر ہیں اور انہوں نے گذشتہ اسمبلی انتخابات کی مہم میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو منوا بھی لیا تھا ۔ انہوں نے تن تنہا اپوزیشن کی مہم کی قیادت کی تھی اور اپنی مہم کے ذریعہ بی جے پی اور اس کی حلیف جماعتوں کو ناکوں چنے چبوا دئے تھے ۔ وہ بہار کے ابھرتے ہوئے اور با صلاحیت لیڈر ہیںاور اپنی پارٹی کی قیادت کرتے ہوئے انہوں نے اپنے جوہر بھی دکھائے ہیں۔ لالو پرساد یادو کے جیل میںرہتے ہوئے انہوں نے جس طرح سے پارٹی کو دوبارہ مستحکم کیا ہے اور اقتدار کی دعویداری پیش کی تھی وہ دوسروں کیلئے مثالی رہی تھی ۔ لالو پرساد یادو کی ضمانت پر جیل سے رہائی کے بعد بھی وہ اپنے والد کی موجودگی میں پارٹی کی قیادت کر رہے ہیں اور پارٹی کے امور ان ہی کے ذمہ ہیں۔ موجودہ صورتحال میں وہ بہار میں سب سے مقبول اور ابھرتے ہوئے نوجوان لیڈروں میںشمار کئے جاتے ہیں۔ مہا گٹھ بندھن کی قیادت اگر تیجسوی یادو کے سپرد کی جاتی ہے توا س سے نوجوانوں کی تائید و حمایت حاصل کرنے میں مدد ملے گی ۔
تیجسوی یادو نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو منواتے ہوئے عوامی مسائل کو بہار کے اسمبلی انتخابات میں موضوع بحث بنانے میں کامیابی حاصل کی تھی ۔ بی جے پی تقریبا ہر ریاست میں انتخابات کے دوران فرقہ پرستی کے مسائل کو ہوا دیتی ہے ۔ اختلافی اور نزاعی مسائل پر مباحث کئے جاتے ہیں۔ عوام کے ذہنوں کو پراگندہ کیا جاتا ہے ۔ بنیادی اور اہمیت کے حامل مسائل سے ان کی توجہ ہٹائی جاتی ہے ۔ انہیں مہنگائی اور بیروزگاری جیسے مسائل سے دور کیا جاتا ہے ۔ انہیں نظم و قانون کی صورتحال سے بھٹکایا جاتا ہے ۔ ان کے ذہنوں سے ان کے اپنے مسائل کو محو کرواتے ہوئے نزاعی اور فرقہ پرستی کے مسائل کو ہوا دی جاتی ہے ۔ اشتعال انگیز بیان بازیاں کرتے ہوئے سماج میں نفرتوں کو ہوا دی جاتی ہے اور اس طرح سے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کی جاتی ہے ۔ تاہم تیجسوی یادو نے گذشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے اس حربے کو ناکام بنادیا تھا ۔ انہوں نے نوجوانوںکے روزگار کی بات کی تھی ۔ پانچ سال میں دس لاکھ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا ۔ یہ ملازمتیں کہاں اور کس طرح دی جائیں گی اس کو بھی انہوں نے اجاگر کیا تھا ۔ انہوں نے اس وقت کی نتیش کمار اورمرکز کی مودی حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے عوام کیلئے فلاحی اور ترقیاتی پروگرامس اور اسکیمات کا اعلان کیا تھا ۔ ان کی یہ کوشش کامیاب رہی تھی اور بی جے پی اور اس کی حلیفوں کو بنیادی مسائل پر مباحث پر مجبور ہونا پڑا تھا ۔ اس وقت کچھ آلہ کاروں نے در پردہ بی جے پی کی مدد کی ۔
اب جبکہ نتیش کمار ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی سے قطعی طور پر تعلق ختم کرچکے ہیں تو وہ بہار کی قیادت ایک نوجوان لیڈر کے سپرد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے تیجسوی یادو کو آئندہ اسمبلی انتخابات کیلئے مہا گٹھ بندھن کی قیادت دینے کا اعلان کردیا ہے ۔ یہ در اصل ریاست کے نوجوانوں کیلئے ایک اعزاز ہے ۔ یہ ان کی صلاحیتوںکا اعتراف ہے اور اس کے ذریعہ فرقہ پرستوں کو اپنے عزائم پورے کرنے سے روکا جاسکتا ہے ۔ اس کی مثال کو ملک بھر کے سامنے پیش کرتے ہوئے بنیادی مسائل پر بات کرنے کیلئے سبھی کو مجبور کیا جاسکتا ہے ۔ نتیش کمار کا یہ فیصلہ ایک اچھا قدم ہے اور اس سے مثبت نتائج کی توقع کی جاسکتی ہے ۔