بی جے پی اورآر ایس ایس آزادی سے پہلے کا ہندوستان چاہتے ہیں

,

   

راہول گاندھی کا مدھیہ پردیش کے مَہو میں ’جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین‘ ریالی سے خطاب
بھوپال :کانگریس قائد راہول گاندھی پیر کو مدھیہ پردیش کے مَہو پہنچے۔ یہاں انہوں نے ’جئے باپو، جئے بھیم، جئے آئین‘ ریالی سے خطاب کیا۔ اس دوران ان کے ساتھ کانگریس پارٹی کے صدر ملکارجن کھرگے بھی موجود تھے۔ راہول گاندھی نے آئین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ریالی میں بی جے پی پر جم کر تنقید کی۔ انہوں نے ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی انتخاب سے قبل بھی بی جے پی لیڈران نے کہا تھا کہ اگر انتخاب میں 400 سیٹیں آ گئیں تو وہ آئین کو بدل دیں گے لیکن بی جے پی کے سامنے کانگریس اور ’انڈیا اتحاد‘ کے قائدین و کارکنان کھڑے ہو گئے۔ نتیجتاً پارلیمنٹ میں نریندر مودی کو آئین کے سامنے جھکنا پڑا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں آئیڈیالوجی کی لڑائی ہے۔ ایک طرف کانگریس ہے جو آئین کو مانتی ہے اور دوسری جانب آر ایس ایس اوربی جے پی ہیں جو آئین کے خلاف ہے۔ یہ لوگ آئین کو کمزور کرتے ہیں اور اسے ختم کرنا چاہتے ہیں۔راہول گاندھی نے کہا کہ آئین صرف ایک کتاب نہیں ہے اس میں ہندوستان کی ہزاروں سال پرانی فکر ہے۔ اس میں امبیڈکر جی، مہاتما گاندھی، بھگوان بدھ اور پھولے جی جیسے عظیم انسانوں کی آوازیں ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ کچھ روز قبل آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہندوستان کو 15 اگست 1947 کو آزادی نہیں ملی وہ جھوٹی آزادی تھی۔ یہ براہ راست آئین پر حملہ ہے۔آئین ختم ہوا تو دلتوں کے لیے، قبائلیوں کے لیے اور پسماندہ طبقات کیلئے کچھ نہیں بچے گا۔ آپ دیکھیے دو تین ارب پتیوں کو سارے کنٹریکٹ دے دیے جاتے ہیں۔ آئین میں لکھا ہے کہ ہندوستان کے تمام شہری برابر ہیں۔ 50 سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری آج ہندوستان میں ہے۔ یہ نوٹ بندی جو انہوں نے کی اور جو جی ایس ٹی انہوں نے نافذ کیا ہے وہ ہندوستان کے غریب لوگوں کو ختم کرنے کا آلہ ہے۔ راہل گاندھی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے ارب پتیوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے قرض معاف کیے ہیں۔مہنگائی اور بے روزگاری کے حوالے سے راہل گاندھی نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت کم ہوتی ہے، اس کے باوجود ہندوستان میں پٹرول کی قیمت بڑھتی جاتی ہے۔ آئین کے نفاذ سے قبل اس ملک میں غریبوں کیلئے کوئی حقوق نہیں تھے صرف راجاؤں کے پاس تھے۔ بی جے پی اورآر ایس ایس آزادی سے قبل کا ہندوستان چاہتے ہیں۔ بے روزگاری سے پریشان نوجوانوں کے حوالے سے راہول گاندھی نے کہا کہ اس ملک میں نوجوانوں کو روزگار نہیں مل سکتا۔ بغیر روزگار کے سرٹیفکیٹ کچرا ہے۔ اس ملک میں آئی آئی ایم اور آئی آئی ٹی کرنے والوں کو نوکری نہیں مل رہی ہے آپ کو کہاں سے ملے گی۔ آپ کی زندگی برباد ہو رہی ہے۔ میں حیران ہوں کہ یہ لوگ آپ کو غلام بنانا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ قبائلی ہیں، انہیں مندر میں داخل نہیں ہونے دیا۔ صدر جمہوریہ کو نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح میں بھی شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ غریب جنرل طبقہ اور دلت و پسماندہ طبقات کے ہاتھ میں کیا آ رہا ہے؟ 90 فیصد آبادی کا کوئی نمائندہ نہیں ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ملک کا بجٹ 90 افسران تیار کرتے ہیں ان میں سے کتنے دلت، پسماندہ، غریب، جنرل طبقہ اور قبائلی ہیں۔ میں نے سوچا اس کے بارے میں معلوم کرتے ہیں۔ ان میں سے صرف 3 پسماندہ ہیں۔ ان سے کہتے ہیں کہ چپ بیٹھو ورنہ تمہاری اے سی آر بگاڑ دیں گے۔ کیا یہ ناانصافی نہیں ہے؟