صدر اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس پارٹی کا الزام
حیدرآباد ۔ 19 ۔ مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ نے بی جے پی دور میں رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے اثاثہ جات میں اضافہ کا الزام عائد کیا اور اس سلسلہ میں ذرائع آمدنی کی وضاحت کا مطالبہ کیا۔ حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی میناریٹی ڈپارٹمنٹ کے صدر ولی اللہ سمیر نے بیان جاری کرتے ہوئے اسد اویسی سے مطالبہ کیا کہ وہ گزشتہ پانچ برسوں میں اثاثہ جات میں تین گنا اضافہ کی عوام سے وضاحت کریں۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ مرکز میں بی جے پی دور حکومت میں 2014-19 ء کے درمیان رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے اثاثہ جات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ملک بھر میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا اور انہیں معاشی طور پر نقصان پہنچایا گیا۔ ولی اللہ سمیر نے کہا کہ 2014 ء انتخابات کے حلفنامہ میں اسد اویسی نے اپنے اثاثہ جات 4.06 کروڑ بتائے تھے جبکہ 4 تا 5 برسوں میں تین گنا سے زائد کا اضافہ ہوچکا ہے ۔ انہوں نے اپنے منقولہ اثاثہ جات 1.67 کروڑ اور غیر منقولہ اثاثہ جات 15.75 کروڑ ظاہر کئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شاستری پورم میں اسد اویسی کے مکان کی مالیت کم دکھائی جارہی ہے اور حلفنامہ میں گمراہ کن مالیت درج کی گئی جبکہ حیدرآباد کا ہر شخص جانتا ہے کہ یہ محل نما مکان ہے جس پر کروڑ ہا روپئے خرچ ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صدر مجلس نے 2004 ء میں 39 لاکھ کے اثاثہ جات کا انکشاف کیا تھا ۔ 2009 ء میں یہ بڑھ کر 93 لاکھ ہوئے جبکہ 2014 ء میں 4 کروڑ کے اثاثہ جات بتائے گئے ۔ اس مرتبہ صدر مجلس نے 13 کروڑ سے زائد کے اثاثہ جات کا انکشاف کیا ہے ۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ حلفنامہ میں رکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے ذاتی کار نہ ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ حالانکہ ان کے پاس ہر ایک لکژری کار موجود ہے۔
