بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیا سنگھ ٹھاکر نے کہا’مجھے کویڈ نہیں ہوتا کیونکہ میں گائے کا پیشاب پیتی ہوں‘

,

   

انٹرنٹ پر وائیرل ویڈیو میں سادھو پرگیا یہ کہتی ہوئے سنائی دے رہی ہیں کہ”اگر ہم دیسی گاؤں موترا ہرروز لیتے ہیں‘ تو پھر یہ کویڈ سے پھیپھڑے متاثر نہیں کرے گا“


گائے کے پیشاب سے کینسر کے علاج کا دعوی کرنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)رکن پارلیمنٹ بھوپال سادھو پرگیا سنگھ ٹھاکر نے دوبارہ کہاکہ گائے کاپیشاب زندگی بچانے والا ہے‘ دعوی کیاکہ گائے کاپیشاب انہیں کویڈ19سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

پرگیا نے کہاکہ ”مجھے کویڈ نہیں ہوگا کیونکہ میں ہر روز گائے کا پیشاب پیتی ہوں“اور مزیدکہاکہ ”گائے کا پیشاب کویڈ سے پھیپھڑے متاثر نہیں کرے گا“۔

کسی بھی سائنسی صداقت نہیں ہونے اورڈاکٹرس اور سائنس دانوں کی جانب سے اس قسم کی عمل پر بارہا انتباہ دئے جانے کے باوجود ہندوستان میں وباء کے پھوٹ پڑنے کے بعد سے کئی اہم شخصیات جن کا تعلق بی جے پی سے ہے یا پھر ان کی وابستگی سنگھ پریوار سے ہے اس طرح کی غیرسائنسی باتیں کررہے ہیں۔

انڈین میڈیکل اسوسیشن کے سربراہ ڈاکٹر جے اے جیال لال نے رائٹرس کو بتایاکہ کویڈ کے خلاف قوت مدافعت میں گائے کا گوبر یا پیشاب سے اضافہ ہونے کاکوئی بھی سائنسی شواہد موجود نہیں ہے۔

انٹرنٹ پر وائیرل ویڈیو میں سادھو پرگیا یہ کہتی ہوئے سنائی دے رہی ہیں کہ”اگر ہم دیسی گاؤں موترا ہرروز لیتے ہیں‘ تو پھر یہ کویڈ سے پھیپھڑے متاثر نہیں کرے گا“۔

پارٹی کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”میں گہرے درد میں ہوں مگرمیں ہرروز گائے کا پیشاب پیتی ہوں۔ لہذا مجھے اب کرونا کے خلاف کوئی دوا لینے کی ضرورت ہے اور نہ ہی مجھے کرونا ہے“۔

ماضی میں سادھو پرگیا ٹھاکر کو ڈسمبر2020میں کویڈ کے اثرات نمودار ہونے کے بعد دہلی کے اے ائی ائی ایم ایس اسپتال میں شریک کیاگیاتھا