بی جے پی کی سابق رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کے خلاف تازہ وارنٹ جاری

,

   

ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت اور پانچ دیگر کے خلاف دھماکے کی سازش میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے۔

ممبئی: یہاں کی ایک خصوصی عدالت نے بدھ کے روز سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر کے خلاف ایک تازہ قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا، جو 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس کی اہم ملزم ہیں۔

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے مقدمات کی خصوصی عدالت کی طرف سے دو ہفتوں کے اندر ٹھاکر کے خلاف یہ دوسرا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے 5 نومبر کو قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا تھا اور اسے 13 نومبر کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

تاہم، وہ صحت کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت میں پیش ہونے میں ناکام رہی۔ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشرا نے عدالت کو بتایا کہ وہ بھوپال کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکیں۔

مشرا نے چہارشنبہ کو سماعت کے دوران ٹھاکر کے متعلقہ میڈیکل ریکارڈ بھی پیش کیا، جس کے بعد، عدالت نے 10,000 روپے کا نیا قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا اور اسے 2 دسمبر کو عدالت میں حاضر رہنے کی ہدایت کی۔

اس سے قبل 5 نومبر کو ٹھاکر نے سوشل میڈیا پر اپنی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’اگر میں زندہ رہا تو میں عدالت جاؤں گا۔‘‘ اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں ٹھاکر نے کانگریس پر اسے جھوٹے کیس میں پھنسانے کا بھی الزام لگایا ہے۔

اس کے وکلاء کے مطابق، سابق رکن پارلیمنٹ گزشتہ سال اکتوبر میں خصوصی این آئی اے عدالت کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کراتے وقت ٹوٹ گئی تھی۔

ٹھاکر سے تقریباً پانچ درجن سوالات پوچھے گئے جن میں طبی عملے کی شہادتوں سے متعلق تھے جنہوں نے زخمیوں کا علاج کیا تھا اور دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کا پوسٹ مارٹم کیا تھا، لیکن انہوں نے ان سوالوں کا نفی میں جواب دیا۔

ممبئی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے قریب موٹر سائیکل سے منسلک ایک دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے چھ افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔

ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت اور پانچ دیگر کے خلاف دھماکے کی سازش میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے۔